پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے چونگ جن شپ یارڈ میں ایک نئے جنگی بحری جہاز کی لانچنگ کے دوران پیش آنے والے حادثے کی تحقیقات میں تیزی لاتے ہوئے تین اعلیٰ عہدیداروں کو حراست میں لے لیا ہے، سرکاری میڈیا نے اطلاع دی ہے۔
ملک کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے سی این اے نے کہا کہ تینوں اہلکار ’’حادثے کے ذمہ دار‘‘ تھے۔
شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ اُن نے بدھ کے واقعے کو’’مجرمانہ فعل‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ’’سخت غفلت، غیر ذمہ داری اور غیر سائنسی تجربے‘‘ کی وجہ سے ہوا۔
جانچ ٹیم سےجانچ پیش رفت کی یومیہ کی معلومات ورکرز پارٹی آف کوریا کے سینٹرل ملٹری کمیشن کودینے کے لئے کہا گیا ہے۔
کے این سی اے کی رپورٹ میں حراست میں لئے گئے تین اہلکاروں کےنام چونگجن شپ یارڈ کے چیف انجینئر کانگ جونگ چول، ہل بنانے والی ورکشاپ کے سربراہ ہان کیونگ ہاک، اور انتظامی امور کے ڈپٹی منیجر کم یونگ ہاک بتائے گئے ہیں۔
کے سی این اے نے جمعہ کو کہا کہ شپ یارڈ کے منیجر ہانگ کِل ہو کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے طلب کیا تھا۔
بی بی سی کے مطابق لانچنگ تقریب کے دوران 5000 ٹن وزنی ڈسٹرائر کا نچلا حصہ کچل دیا گیا جس سے جہاز کا توازن بگڑ گیا۔ سیٹلائٹ تصاویر میں جہاز کو نیلے رنگ کے بڑی ترپالوں سے ڈھکا ہوا دکھایا گیا ہے ، جس میں جہاز کا ایک حصہ زمین پر دکھائی دے رہا ہے۔