بیکانیر: وزیراعظم نریندر مودی نے آپریشن سندور کو ہندوستان کا ایک نیا اور رُودر روپ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہماری بہنوں کا سندور مٹانے والوں کو مٹی میں ملا دیا گیا ہے اور جو ہندوستان کا خون بہاتے تھے‘ آج انہیں قطرہ قطرہ کا حساب چکانا پڑا ہے اور ہم اپنے عہد پر پورا اترے ہیں اور اب پاکستان کے ساتھ نہ تجارت ہوگی نہ بات چیت۔
اگر بات ہوگی تو صرف پی او کے کے بارے میں ہوگی۔مودی جمعرات کو یہاں پلانہ میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے واضح کردیا ہے کہ ہر دہشت گرد حملہ کی پاکستان کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی‘ یہ قیمت پاکستان کی فوج اور معیشت ادا کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ہندوستان کے حق کا پانی نہیں ملے گا۔ اب ہندوستانیوں کے خون سے کھیلنا پاکستان کو مہنگا پڑے گا۔ یہ ہندوستان کا عزم ہے کہ دنیا کی کوئی طاقت اس عزم سے ہٹا نہیں سکتی۔ انہوں نے کہا کہ وکست بھارت کی تعمیر کے لیے سیکوریٹی اور خوشحالی دونوں ضروری ہیں۔ یہ تب ہی ممکن ہوگا جب ہندوستان کا کونہ کونہ مضبوط ہوگا۔ آج کا یہ پروگرام ہندوستان کی تیز ترقی کی ایک مثال ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے مذہب پوچھ کر ہماری بہنوں کی مانگ کا سندور اجاڑ دیا تھا۔
پہلگام میں گولیاں چلی تھیں‘ ان گولیوں سے 140 ہم وطنوں کا سینہ چھلنی ہوا تھا۔ اس کے بعد ہر ہم وطن نے یکجہتی کے ساتھ عزم کیا تھا کہ دہشت گردوں کو مٹی میں ملا دیں گے اور تصور سے بھی بڑی سزا دیں گے۔ آج ملک کی فوج کی شجاعت سے ہم سب اس عہد پر پورا اترے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے تینوں افواج کو کھلی چھوٹ دے دی تھی اور تینوں فوجوں نے مل کر ایسا چکرویو رچا کہ پاکستان کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 22 تاریخ کے حملہ کے جواب میں ہم نے 22 منٹ میں دہشت گردی کے 9 سب سے بڑے ٹھکانوں کو تباہ کر دیا۔
دنیا نے یہ دیکھ لیا کہ جب سندور بارود بن جاتا ہے تو نتیجہ کیا ہوتا ہے۔ یہ اتفاق ہی ہے کہ 5سال قبل بالاکوٹ میں ملک نے ایر اسٹرائیک کی تھی تو میرا پہلا جلسہ عام راجستھان کی سرحد پر ہوا تھا۔ اب آپریشن سندور ہوا اور اس کے بعد پہلا جلسہ عام ویر بھومی راجستھان کی سرحد پر بیکانیر میں ہوا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے چورو میں کہا تھااس مٹی کی قسم‘ میں ملک کو مٹنے نہیں دوں گا۔ میں ملک کو جھکنے نہیں دوں گا۔ آج میں راجستھان کی دھرتی سے ہم وطنوں سے بڑی عاجزی سے کہنا چاہتا ہوں کہ ملک کے کونے کونے میں ترنگا یاتراؤں کا ہجوم چل رہا ہے۔
جو سندور مٹانے نکلے تھے انہیں مٹی میں ملا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج وہ بیکانیر کے نال ایر بیس پر اترے۔ پاکستان نے اس ایر بیس کو بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی لیکن وہ اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا سکا جبکہ یہاں سے کچھ دور سرحد پار پاکستان کا ایر بیس ہے۔ پتہ نہیں کب کھلے گا اور آئی سی یو میں پڑا ہے۔ ہندوستانی فوج کے درست حملوں نے اس ایر بیس کو تباہ کر دیا ہے۔