یوٹیوبر جیوتی ملہوترہ، پاکستان میں کہیں بھی آجاسکتی تھی، لکژری کاروں میں سفر، مہنگی ہوٹلوں میں قیام وطعام کا بھی انکشاف

نئی دہلی (آئی اے این ایس) جاسوسی کے الزام میں ہریانہ کے حصار سے گرفتار یوٹیوبر جیوتی ملہوترہ کو پاکستان میں تمام مقامات تک آزادانہ رسائی حاصل تھی یعنی وہ کہیں بھی آجاسکتی تھی۔
ذرائع کے بموجب اس سے پوچھ تاچھ میں پتہ چلا ہے کہ وہ پڑوسی ملک میں بلا روک ٹوک گھوما کرتی تھی۔ عام طورپرجب کوئی ہندوستانی پاکستان جاتا ہے تو پولیس کی سطح پر اس کی نگرانی کی جاتی ہے۔
وہ صرف اُن مقامات پر ہی جاسکتا ہے جو ویزا میں درج ہوتے ہیں تاہم جیوتی ملہوترہ کو پاکستانی ہائی کمیشن کے عہدیدار دانش اور دیگر انٹلیجنس عہدیداروں سے روابط کی وجہ سے وی آئی پی ٹریٹمنٹ ملتا تھا۔ اسے پاکستان پولیس کی سیکوریٹی بھی ملی ہوئی تھی۔ جیوتی ملہوترہ گرفتاری کے بعد پولیس کی 5 روزہ تحویل میں ہے۔
وہ پاکستان میں ہائی پروفائل پارٹیوں میں شرکت کرتی تھی جہاں اس کی ملاقات اعلیٰ عہدیداروں اور انٹلیجنس ایجنسی والوں سے ہوئی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس نے حصار پولیس کی پوچھ تاچھ میں یہ بات بتائی۔ وہ 2 مرتبہ کشمیر گئی تھی۔
پاکستان کے علاوہ وہ بالی (انڈونیشیا) اور نیپال بھی گئی تھی۔ بالی کا سفر اس نے ایک انٹلیجنس عہدیدار کے ساتھ کیا تھا۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ وہ یوٹیوب ویڈیوز بنانے کے بہانہ ہندوستان کے متعلق انٹلیجنس جانکاری اکھٹا کررہی تھی اور پاکستان کو دے رہی تھی۔
جیوتی ملہوترہ مارچ 2023 میں نئی دہلی میں پاکستان ہائی کمیشن (سفارتخانہ) گئی تھی جہاں اس نے افطار پارٹی میں شرکت کی تھی۔ اس نے اس کی ویڈیو اپنے چینل پر اپ لوڈ کی تھی۔ دعوت افطار میں دانش نے اس کا استقبال دوستانہ انداز میں کیا تھا۔ دونوں ایسے بات چیت کررہے تھے جیسے وہ ایک دوسرے کو اچھی طرح جانتے ہوں۔ دانش نے اسے اپنی بیگم سے بھی ملوایا تھا۔
جیوتی ملہوترہ نے افطار پارٹی میں موجود دیگر عہدیداروں سے بھی بات چیت کی تھی۔ اس نے بعض چینی عہدیداروں سے بھی ملاقات کی تھی۔ ویڈیو میں وہ پاکستانی ہائی کمیشن میں کئے گئے انتظامات کی تعریف کرتی دیکھی جاسکتی ہے۔ اس نے دانش کی بیگم کو دعوت دی تھی وہ اس کے گھر حصار ہریانہ آئے۔
ذرائع کے بموجب جیوتی ملہوترہ کئی ممالک بشمول پاکستان، چین، نیپال، تھائی لینڈ، بھوٹان، متحدہ عرب امارات(دبئی) اور انڈونیشیا کا سفر کرچکی ہے۔ وہ ہمیشہ فرسٹ کلاس میں سفر کرتی تھی، مہنگی ہوٹلوں میں ٹھہرتی تھی، مہنگی ہوٹلوں میں کھانا کھاتی تھی اور جیولری شاپس میں جاتی تھی۔ یوٹیوبر نے فرسٹ کلاس میں دوبئی کے سفر کی تصویر اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شیئر بھی کی تھی۔
حصار پولیس کے بموجب جیوتی ملہوترہ اس وقت سیکوریٹی ایجنسیوں کی نظروں میں آگئی تھی جب اس نے 2024 میں پاکستان کے دورہ کے فوری بعد چین کا دورہ کیا تھا۔ وہ اپریل 2024 میں پاکستان کے 12روزہ ٹور کے بعد جون میں چین گئی تھی۔ چین میں اس نے کئی مقامات پر لکژری کاروں میں سفر کیا اور جیولری شاپس میں گئی۔ اس پر سیکوریٹی ایجنسیوں کو اس کے مقاصد اورخرچ پر شبہ ہوا اور اس پر نظر رکھی جانے لگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دوران پوچھ تاچھ جیوتی ملہوترہ نے بتایاکہ اس نے ٹراویل وتھ جوکے نام سے یوٹیوب چینل بنایا۔ وہ پاکستان کو ایکسپلور کرنا چاہتی تھی۔ وہ ویزا کیلئے پاکستان ہائی کمیشن گئی تھی جہاں اس کی ملاقات دانش سے ہوئی تھی۔ بعد میں دونوں کی فون پر بات ہونے لگی تھی۔ 2023 میں اسے پاکستان کا 10 روزہ ویزا ملا تھا۔ دانش نے اس سے کہا تھا کہ وہ پاکستان میں علی اعوان سے ملے۔
علی اعوان نے اس کے سفر اور قیام کے انتظامات کئے تھے۔ اس نے پاکستانی انٹلیجنس عہدیداروں شاکر اور رانا شہباز سے ملوایا تھا۔ پاکستان سے واپسی کے بعد وہ واٹس ایپ، اسناپ چیاٹ، ٹیلی گرام اور دیگر ذرائع سے یہاں کی انٹلیجنس جانکاری وہاں بھیجنے لگی تھی۔