وقف قانون،مسلم پرسنل لاء بورڈ کے عمومی پروگرام پھر سے شروع

وقف قانون،مسلم پرسنل لاء بورڈ کے عمومی پروگرام پھر سے شروع

نئی دہلی (پریس نوٹ)سندور آپریشن اور ملک میں پیدا ہونے والی ہنگامی صورت حال کے پیش نظر تحفظ اوقاف مہم کے جو عوامی اجتماعات 16 مئی تک روک دئے گئے تھے، اب وہ دوبارہ بحال ہوگئے ہیں۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے قومی ترجمان اور کل ھند تحفظ اوقاف کمیٹی کے کنوینر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ سندور آپریشن اور اس کے نتیجہ میں ملک میں پیدا ہونے والی ہنگامی صورت حال کی بناء پر بورڈ کی تحفظ اوقاف مہم کے جن عمومی پروگراموں (پبلک میٹینگس، دھرنے اور ریلیز) کو روک دیا گیا تھا اب وہ سب آج سے بحال ہوگئے ہیں۔

البتہ اس دوران بھی انڈور پروگرام جیسے سول سوسائٹی کے ساتھ راؤنڈ ٹیبل میٹینگیں، انٹر فیتھ میٹینگس، پریس کانفرینس اور کلکٹر یا ڈی ایم کے ذریعہ صدر جمہوریہ کو دئے جانے والے میمورنڈم کا سلسلہ حسب معمول جاری رہا۔ اس ماہ مختلف ریاستوں کے کئی اہم شہروں میں خطابات عام، راؤنڈ ٹیبل مٹینگیں، خواتین کے بڑے بڑے جلسے منعقد کئے جارہے ہیں۔

تحفظ اوقاف کمیٹی کے کنوینر کے مطابق حسب ذیل شہروں میں جو پروگرام منعقد ہورہے ہیں وہ کچھ اس طرح ہیں 22,مئی۔ خطاب عام برائے خواتین: اس جلسہ میں بورڈ کے ذمہ داران، کئی اہم ممبران پارلیمنٹ، سول سوسائٹی کی شخصیات اور وومن ونگس کی کنوینرس خطاب کریں گی۔ اس کی تیاریاں زور شور سے جاری ہیں۔ توقع ہے کہ اس جلسہ میں پورے شہر سے تقریباً ایک لاکھ خواتین شرکت کریں گی۔

20 مئی، ورنگل: ایک بڑے خطاب عام کا انعقاد کیا جارہا ہے، جس میں بھی کئی اہم سیاسی و غیر سیاسی شخصیات شرکت کریں گی۔ اس جلسہ میں ایک لاکھ سے زائد افراد کی شرکت متوقع ہے۔30 مئی، شہر نظام آباد: مشرقی ضلع نظام آبادریاست تلنگانہ کا ایک اہم شہر ہے۔ یہاں بھی ایک جلسہ عام کا اہتمام کیا گیا ہے جس میں پورے ضلع سے کثیر تعداد میں لوگوں کی شرکت متوقع ہے۔

ریاست مہاراشٹر:23 مئی، جلگاؤں: ریاست مہاراشٹرا کے قلب میں واقع جل گاؤں، خاندیش کا ایک اہم شہر ہے۔ یہاں ایک پبلک میٹنگ کا اہتمام کیا گیا۔ توقع ہے کہ پورے ضلع سے اس میں ستر سے اسی ہزار افراد شرکت کریں گے۔24 مئی، نانڈیڑ: نانڈیڑ مرہٹواڑہ کا ایک اہم شہر ہے۔ یہاں ایک بڑے جلسے کی تیاریاں بڑے زور شور سے جاری ہیں۔ توقع ہے کہ اس میں بڑی تعداد میں ہندو اور سکھ بھائی بھی شریک ہوں گے۔

مقررین میں بھی ہندوؤں اور سکھوں کی نمائندگی ہوگی۔25 مئی، اورنگ آباد: اورنگ آباد مرہٹواڑہ کا مرکزی شہر ہے۔ یہ شہر سیاسی اور تعلیمی اعتبار سے بھی بہت اہم ہے۔ توقع ہے کہ یہاں کا جلسہ عام اب تک کے تمام جلسوں کا ریکارڈ توڑدے گا۔ دو لاکھ سے بھی زائد افراد کی شرکت متوقع ہے۔

ریاست بہار:ریاست بہار کے متعدد شہروں میں مسلم پرسنل لا بورڈ کی ہدایت پر امارت شرعیہ بہار اڑیسہ نیز دیگر ملی تنظیموں نے متحدہ طورپر متعدد بڑے پرو گرام منعقد کئے ہیں۔ ان شہروں میں بطور خاص پٹنہ،کشن گنج،ارریہ،بھاگلپور،بیگوسرائے،سہرسہ،مدھوبنی،سیوان اور دربھنگہ شامل ہیں۔یہ ریاست اس لئے بھی اھم ہے کہ یہاں تین چار ماہ بعد ریاستی انتخابات ہونے والے ہیں۔ اندازہ ہے کہ پروگرام اسمبلی انتخابات کے نتائج پر بھی اثر انداز ہوسکتے ہیں۔

مذکورہ بالا پروگراموں کے علاوہ کئی دیگر ریاستوں میں بھی جہاں کے تمام بڑے پروگرام ملک کے حالات کی بناء پر ملتوی ہوگئے تھے، جیسے ریاست کیرالہ، ٹاملناڈو، آندھرا پردیش، گجرات، راجستھان، جھار کھنڈ اور مغربی بنگال میں بھی بڑے پروگراموں کے لئے ہلچل شروع ہوگئی ہے۔کنوینر کمیٹی نے بتایا کہ ان پروگراموں سے جہاں حکومت جھوٹے سے برادران وطن میں جو غلط فہمیاں پیدا ہوگئی تھیں ان کے ازالہ کا موقع مل رہا ہے وہیں دوسری طرف مسلمانوں کو بھی حکومت کے ناپاک عزائم کا ادراک ہوتا جارہا ہے۔

اسی کے ساتھ ساتھ تفریق پر مبنی اور دستور سے متصادم ترمیمات کو ختم کرنے کے لئے نہ صرف رائے عامہ ہموار ہورہی ہے بلکہ لوگوں کے اضطراب اور بے چینی میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ڈاکٹر الیاس نے کہا کہ ہمیں پوری توقع ہے کہ سپریم کورٹ تفریق پر مبنی اور دستور ہند سے متصادم ترمیمات اور مسلمانوں کے دستوری حقوق کو چھینے کی حکومت کے ارادوں کو بخوبی محسوس کرے گا اور ان کے تدارک کے اقدامات بھی کرے گا۔ ہمیں پوری امید ہے عدالت عظمی آئندہ 20 مئی کو کئی ترمیمات پر عبوری راحت دے گی۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے