درگاہ حضرت سالار مسعود غازیؒ میں عرس پر پابندی

درگاہ حضرت سالار مسعود غازیؒ میں عرس پر پابندی

لکھنؤ۔(پی ٹی آئی) الٰہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے درخواست گزاروں سے کہا کہ وہ بہرائچ میں درگاہ حضرت سید سالار مسعود غازی رحمۃ اللہ علیہ کے عرس تقاریب منعقد کرنے میلہ کمیٹی کو مقامی انتظامیہ کے مبینہ تحدیداتی حکم کو چالینج کرنے کی درخواست پیش کرنے کے اپنے حق کی وضاحت کرے۔

بنچ نے درخواست گزاروں کو مہلت دیتے ہوئے اس کیس کی مزید سماعت 19 مئی کو مقرر کی ہے۔ جسٹس اے آر مسعودی اور جسٹس اے کے شری واستو پر مشتمل بنچ نے بہرائچ کی وقف نمبر 19 درگاہ شریف کی جانب سے داخل کی گئی درخواست پر یہ حکم صادر کیا۔ بنچ نے درخواست گزاروں سے کہا کہ وہ موجودہ کیس میں قانونی کارروائی کرنے کا اپنا حق ثابت کریں اور اس کے بعد ہی وہ میرٹ کی بنیاد پر درخواست کی سماعت کرے گی۔

درخواست گزاروں کے سینئر وکیل ایل پی مشرا نے بنچ کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کی کہ درخواست میں یہ مسئلہ نہیں اٹھایا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ اگر کمبھ (میلہ) منعقد کیا جاسکتا ہے تو یہ اس عرس کی اجازت کیوں نہیں دی جاسکتی؟

انھوں نے زور دے کر کہا کہ ریاستی حکومت مذہب کی بنیاد پر امتیاز برت رہی ہے اور یہ دستورِ ہند کی دفعہ 25 کے تحت اپنے پسندیدہ مذہب پر عمل کرنے کے حق کی خلاف ورزی ہے، تاہم بنچ نے درخواست گزاروں کے وکیل مشرا پر واضح کیا کہ یہ عدالت کا حق ہے کہ وہ پہلے اس بات پر مطمئن ہو کہ درخواست گزاروں کی جانب سے داخل کی گئی درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں۔

بنچ کا سخت موقف دیکھتے ہوئے مشرا نے کہا کہ وہ اگلی سماعت کے لیے ہفتہ کا دن طے کرے اور وہ عدالت کو مطمئن کرنے کے لیے ضروری دستاویزات پیش کریں گے۔ تاہم بنچ نے ہفتہ کے دن سماعت مقرر کرنے سے انکار کردیا، کیوں کہ اس دن تعطیل ہے۔ اس نے مشرا کو اجازت دی کہ وہ اس ضمن میں چیف جسٹس کے روبرو مناسب دستاویزات پیش کریں کیوں کہ وہی تعطیلات کے دن خصوصی بنچ تشکیل دے سکتے ہیں۔



[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے