پاکستانی عہدیدار سے قریبی تعلقات، سوشل میڈیا پر ہندوستان مخالف مواد… جیوتی ملہوترا کون ہے؟ (پوری رپورٹ پڑھیں)

دہلی: حصار (ہریانہ) کی رہائشی مشہور یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کو ہندوستانی حساس معلومات پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں کو فراہم کرنے، بھارت مخالف سوشل میڈیا پروپیگنڈے اور دشمن ملک کے لئے جاسوسی کرنے کے الزامات میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس نے 15 مئی کو جیوتی کو اس کے گھر سے حراست میں لیا اور 17 مئی کو عدالت میں پیش کیا، جہاں پولیس کو پانچ روزہ ریمانڈ منظور ہوا۔ اب اسے 22 مئی کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
ڈی ایس پی ہیڈکوارٹر، حصار کملجیت نے میڈیا کو بتایا کہ چھاپے کے دوران جیوتی کا لیپ ٹاپ اور موبائل فون ضبط کئے گئے، جن میں سے ابتدائی جانچ میں یہ اشارے ملے ہیں کہ وہ پاکستان کو خفیہ معلومات بھیج رہی تھی۔ ان ڈیجیٹل آلات کی فارنزک جانچ جاری ہے اور تحقیقاتی اداروں کو کئی اہم سراغ حاصل ہوئے ہیں۔ اب اس معاملہ کی تفتیش انٹلیجنس بیورو (آئی بی) کی ٹیم کر رہی ہے۔
33 سالہ جیوٹی ملہوترا Travel With Jo کے نام سے یوٹیوب چینل چلاتی ہے، جس پر 3.77 لاکھ سبسکرائبرز ہیں۔ انسٹاگرام پر اس کے 1.33 لاکھ اور فیس بک پر 3.21 لاکھ فالوورز ہیں۔ اس نے بی اے تک تعلیم حاصل کی ہے اور شادی شدہ نہیں ہے۔
اطلاعات کے مطابق، جیوتی تین مرتبہ پاکستان جا چکی ہے۔ دو بار یاتریوں کے گروہ کے ساتھ اور ایک بار کرتارپور صاحب کی زیارت کے لیے۔
2023 میں پاکستان کے دورے کے دوران اس کی ملاقات پاکستان ہائی کمیشن کے ایک عہدیدار احسان الرحیم عرف دانش سے ہوئی، جس سے اس کے قریبی تعلقات قائم ہو گئے۔ یہی تعلق اسے پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی تک لے گیا۔
اطلاعات کے مطابق دانش اور اس کے ساتھی علی احسان کے ذریعہ جیوتی کی ملاقات کئی پاکستانی خفیہ افسروں سے کرائی گئی۔ ان لوگوں نے نہ صرف پاکستان میں اس کے قیام و طعام کا انتظام کیا بلکہ اسے انڈونیشیا کے سفر پر بھی لے گئے، جہاں ایک پاکستانی افسر اس کے ہمراہ تھا۔
جیوتی نے سوشل میڈیا پر پاکستان کے حق میں مثبت بیانیہ پیش کرنے اور ہندوستان کے خلاف منفی پروپیگنڈہ کرنے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ واٹس ایپ، ٹیلیگرام اور اسنیپ چیٹ جیسے انکرپٹڈ ذرائع سے پاکستانی ایجنٹوں سے رابطے میں تھی۔
اطلاعات کے مطابق جیوتی ملہوترا کو پاکستان ہائی کمیشن نے پاکستان کے قومی دن کی تقریب میں مدعو کیا تھا، جہاں وہ افسران اور ان کے افراد سے گھل مل کر بات کرتی نظر آئی۔ اس تقریب کی ویڈیو اس نے اپنے یوٹیوب چینل پر بھی اپلوڈ کی۔
اسی ہفتے ہریانہ کے مختلف علاقوں سے تین مزید پاکستانی ایجنٹس کو گرفتار کیا گیا۔ پنجاب کے مالیر کوٹلہ اور جالندھر سے بھی کچھ افراد کو جاسوسی کے الزامات میں حراست میں لیا گیا ہے۔ اب ہندوستانی خفیہ ایجنسیاں ان تمام گرفتاریوں کو آپس میں جوڑ کر ایک بڑے جاسوسی نیٹ ورک کا سراغ لگانے میں مصروف ہیں۔