جامع سیاسی بات چیت پر پاکستانی وزیر خارجہ کا زور

جامع سیاسی بات چیت پر پاکستانی وزیر خارجہ کا زور

اسلام آباد (پی ٹی آئی) پاکستان کے وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے دونوں ممالک کے درمیان پیچیدہ مسائل کی یکسوئی کے لئے ”کمپوزٹ ڈائیلاگ“ کا مطالبہ کیا ہے۔ ہندوستان واضح کرچکا ہے کہ پاکستان کے ساتھ بات چیت صرف پاکستانی مقبوضہ کشمیر کی واپسی اور دہشت گردی کے مسئلہ پر ہوگی۔

جمعرات کے دن پاکستانی پارلیمنٹ (نیشنل اسمبلی) کے ایوان ِ بالا سینیٹ سے خطاب میں اسحٰق ڈار نے کہا کہ ہندوستان کے ساتھ ”جنگ بندی“ میں 18 مئی تک توسیع کی گئی ہے لیکن 2 ہم سایہ ممالک کے درمیان مسائل کی یکسوئی کے لئے آخرکار سیاسی بات چیت تو ہونی ہی ہے۔

اسحٰق ڈار نے جو پاکستان کے نائب وزیراعظم بھی ہیں‘ کہا کہ ہم دنیا سے کہہ چکے ہیں کہ ہم کمپوزٹ ڈائیلاگ کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان اور ہندوستان کے ڈائرکٹر جنرلس آف ملٹری آپریشنس (ڈی جی ایم اوز) 18 مئی کو پھر ایک دوسرے سے ربط پیدا کریں گے۔

کمپوزٹ ڈائیلاگ کی شروعات 2003 میں اس وقت شروع ہوئی تھی جب پاکستان پر جنرل پرویز مشرف کی حکمرانی تھی۔ 2008 کے ممبئی حملوں کے بعد یہ بات چیت پٹری سے اترگئی تھی۔

اسحٰق ڈار نے خبردار کیا کہ سندھ طاس معاہدہ کی غیرقانونی معطلی کے ذریعہ پاکستان کا پانی روکنے کی کسی بھی کوشش کو ایکٹ آف وار (اقدام ِ جنگ) سمجھا جائے گا۔ جمعرات کے دن وزیراعظم شہباز شریف نے بھی یہ کہتے ہوئے بات چیت کی پیشکش کی تھی کہ پاکستان امن کے لئے ہندوستان سے بات چیت کو تیار ہے۔



[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے