مودی کو محروم طبقات کے ردعمل کا ڈر لاحق: راہول گاندھی

مودی کو محروم طبقات کے ردعمل کا ڈر لاحق: راہول گاندھی

دربھنگہ(بہار) (پی ٹی آئی) کانگریس قائد راہول گاندھی نے جمعرات کے روز دعویٰ کیا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے ملک کی محروم آبادی کے ڈر سے ذات پات پر مبنی مردم شماری کرانے سے اتفاق کیا۔

اپوزیشن ان طبقات کی آواز بن گئی تھی۔ قائد اپوزیشن نے بہار کے ضلع دربھنگہ میں طلبا کے ساتھ بات چیت کے دوران یہ تبصرہ کیا۔ انہوں نے اس مقام تک پہنچنے سے انہیں روکنے کے لئے مقامی انتظامیہ کی کوششوں کو ناکام بنایا۔

رائے بریلی کے رکن پارلیمنٹ جنہوں نے بہار میں عوام کے ساتھ بات چیت کا پروگرام ”شکشا نیائے سمواد“ شروع کیا ہے‘ جہاں جاریہ سال کے اواخر میں اسمبلی انتخابات مقرر ہیں‘ کہا کہ آپ سب اس بات سے واقف ہیں کہ میری کار کو (متھیلیا یونیورسٹی کی) گیٹ پر روک دیا گیا تھا لیکن میں پیچھے نہیں ہٹا اور کار سے اترکر ایک چکردار راستہ اختیار کیا تاکہ پیدل یہاں تک پہنچ سکوں۔

راہول گاندھی‘ یونیورسٹی کے امبیڈکر ہاسٹل میں خطاب کررہے تھے۔ انتظامیہ نے یہاں یہ تقریب منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی تھی جس پرکانگریس نے برہمی ظاہر کرتے ہوئے اس تجویز کو مسترد کردیا تھا کہ یہ پروگرام کسی اورمقام پر منعقد کیا جائے۔

سابق کانگریس صدر نے کہا کہ کیا آپ یہ سمجھ سکے کہ حکومت ِ بہار مجھے روکنے سے کیوں قاصر رہی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ میں آپ لوگوں کی توانائی کا ذخیرہ رکھتا ہوں۔ یہ وہی توانائی ہے جس کے آگے نریندر مودی کو جھکنا پڑا۔ ہم نے مودی سے کہا کہ تم کو اپنے سر سے دستور کو چھونا پڑے گا اور انہیں ایسا کرنا پڑا۔

ہم نے ان سے یہ بھی کہا کہ تمہیں ذات پات پر مبنی مردم شماری کرانی پڑے گی۔ دونوں مواقع پر مودی نے آپ لوگوں کے ردعمل کے ڈر سے ہمارے مطالبات قبول کئے لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ حکومت امبانی‘ اڈانی اور ان کی برادری کے مفادات کی تکمیل کرتی ہے۔ یہ سسٹم آبادی کے 5 فیصد حصہ کے فائدہ کے لئے کام کررہا ہے۔ دلتوں‘ دیگر پسماندہ طبقات اور قبائلیوں کا حکومت‘ کارپوریٹ دنیا حتیٰ کہ میڈیا میں بھی کوئی عمل دخل نہیں ہے۔





[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے