نئی دہلی (پی ٹی آئی) کانگریس قائد جئے رام رمیش نے پیر کے دن کہا کہ برہموس مزائل حکمرانی کے تسلسل کا اہم ثبوت ہے جس کی نہ تو تردید کی جاسکتی ہے اور نہ جسے مٹایا جاسکتا ہے حالانکہ موجودہ حکومت کو پچھلی حکومتوں کے کارناموں کو جھٹلانے کی عادت ہے۔
انہوں نے کہا کہ برہموس مزائل 2005 میں ہندوستانی بحریہ میں اور 2007 میں ہندوستانی فوج میں شامل کی گئی تھی۔ اس کا فضائی ویرینٹ 2012 میں لانچ ہوا تھا۔ یہ سارا کام منموہن سنگھ کے دورِ حکومت میں ہوا تھا۔
منموہن سنگھ کی قیادت وہ قیادت تھی جس کے دور میں 2005 کا تاریخی ہند۔ امریکہ نیوکلیر معاہدہ ہوا تھا جس نے 11 سال بعد مزائل ٹکنالوجی رجیم میں ہندوستان کے داخلہ کی راہ ہموار کی تھی۔
منموہن سنگھ کے دورِ حکومت میں حیدرآباد کا برہموس انٹیگریشن کامپلکس اور ترواننت پورم کا برہموس ایرواسپیس قائم ہوا تھا۔ کانگریس قائد نے کہا کہ برہموس مزائل ان دنوں خبروں میں ہے۔
اس کا نام دریائے برہم پتر اور دریائے موسکوا کا مخفف ہے۔ یہ ہند۔ روس اشتراک کی بہترین مثال ہے۔ حکومت بدل جانے کے باوجود یہ فوجی بیڑہ میں شامل رہی جس کی نہ تو تردید کی جاسکتی ہے اور نہ ہی اس حقیقت کو مٹایا جاسکتا ہے۔