دہلی: بھارت کو اپنا عارضی گھر بنانے کے بعد، نوجوان برطانوی سیاح اور انسٹاگرامر کرسٹا جرمن ان دنوں یہاں کے ثقافتی خزانوں کی کھوج میں مصروف ہیں۔ انہی جواہرات میں سب سے قیمتی تاج، یعنی تاج محل ہے، اور اسے صبح کے وقت دیکھنے کا تجربہ یقیناً ایک ناقابلِ فراموش لمحہ بن گیا۔
دنیا کے سات عجائبات میں شامل تاج محل آج بھی اپنی صدیوں پرانی خوبصورتی اور شاندار تعمیراتی حسن کا نمونہ ہے۔ ہر سال لاکھوں سیاح اس کی جانب کھنچے چلے آتے ہیں۔ خواہ سورج کی کرنیں ہوں یا چاندنی رات، اس کا ہاتھی دانت جیسا سفید جمال ہر وقت اپنی کشش قائم رکھتا ہے، لیکن بہت سے ماہرین اور سیاحوں کا ماننا ہے کہ اسے بھور (صبحِ صادق) میں دیکھنا ایک ایسا منظر ہے جو دنیا میں کہیں اور نہیں ملتا۔
حال ہی میں، کرسٹا نے بھی اس خواب کو حقیقت میں بدل دیا۔ اپنے گائیڈ ڈان کی صلاح پر عمل کرتے ہوئے، وہ صبح 4:45 بجے تاج محل کے مشرقی دروازے پر پہنچ گئیں — یعنی دروازے کے کھلنے سے 15 منٹ پہلے۔ ان کی وقت کی پابندی اور جوش نے انھیں انعام دیا، کیونکہ وہ اس دن تاج محل میں داخل ہونے والی پہلی سیاح بن گئیں۔
کرسٹا نے اس لمحے کو "واقعی جادویی” قرار دیا۔ انہوں نے بیان کیا کہ صبح کی ہلکی سی روشنی میں تاج محل کو ابھرتے ہوئے دیکھنے کا نظارہ ایسا تھا جس نے ان کی آنکھوں کو حیرت سے کھول دیا۔ اردگرد مکمل سناٹا تھا، اور خالی احاطے کی خاموشی میں تاج محل کا حسن دوچند ہو گیا۔ یہ پرسکون اور سنہری لمحہ ان کے دل پر گہرا اثر چھوڑ گیا۔
کرسٹا نے اپنے گائیڈ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور اس یادگار سفر کی جھلکیاں فوٹو اور ویڈیوز کے ذریعے دنیا سے شیئر کیں۔ ان کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا، جسے اب تک 23 لاکھ (2.3 ملین) سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے۔ کئی ناظرین نے اس ویڈیو کی خوب تعریف کی، ایک بھارتی ناظر نے لکھا:
"میں بھارتی ہونے کے باوجود کبھی اتنی خاموشی میں تاج محل نہیں دیکھ پایا۔”
ایک اور شخص نے کہا:
"کرسٹا کی ویڈیو نے مجھے میری اپنی صبح کی سیر کی یاد دلا دی۔”