جموں میں پاکستانی فوج کی گولہ باری، 5 افراد بشمول ایک سرکاری عہدیدار اور 2 سالہ لڑکی ہلاک

جموں میں پاکستانی فوج کی گولہ باری، 5 افراد بشمول ایک سرکاری عہدیدار اور 2 سالہ لڑکی ہلاک

جموں (پی ٹی آئی) جموں میں ہفتہ کی صبح پاکستان کی شدید مارٹر گولہ باری میں 5 افراد بشمول ایک سینئر سرکاری عہدیدار اور ایک 2 سالہ لڑکی ہلاک ہوگئے۔ عہدیداروں نے یہ بات بتائی۔

جموں اوردیگر بڑے ٹاؤنس میں رہنے والے لگ صبح 5 بجے فضائی حملے کے سائرن اور زوردار دھماموں کی آواز سن کر نیند سے بیدار ہوئے جبکہ سرحد پر رہنے والوں کی نیند اُڑگئی تھی۔ دفاع کے عہدیداروں کے بموجب مغربی سرحدوں پر پاکستان کے ڈرون حملے ہفتہ کے دن بھی جاری رہے۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمشنر راجوری راج کمار تھاپا اور ان کے دیگر 2 اسٹاف ممبرس اس وقت شدید زخمی ہوگئے جب راجوری ٹاؤن میں ایک توپ کا گولہ ان کے سرکاری بنگلہ پر آگرا۔ انہیں فوری دواخانہ لے جایا گیا جہاں تھاپا نے دم توڑ دیا۔ راجوری ٹاؤن کے قریب انڈسٹریل ایریا کے قریب مزید 2 افراد 2 سالہ عائشہ نور اور 35 سالہ محمد شعیب‘ پاکستانی گولہ باری میں جان سے گئے۔ ضلع پونچھ کے مینڈھر سیکٹر میں 55 سالہ رشیدہ بی کی موت مکان پر مارٹر گولہ گرنے سے ہوئی۔

یو این آئی کے بموجب پاکستان کی جانب سے ہفتے کی صبح جموں و کشمیر کے سرحدی علاقوں میں کی گئی شدید شیلنگ اور ڈرون حملوں میں ایک اعلیٰ سرکاری افسر، جونیئر کمیشنڈ آفیسر اور ایک معصوم بچی سمیت چھ افراد جاں بحق جبکہ بیس سے زائد زخمی ہو ہیں۔ذرائع کے مطابق یہ حملے راجوری، پونچھ، کرشنا گھاٹی، نوگام، نوشہرہ اور جموں کے بشمول متعدد علاقوں میں کیے گئے، جہاں پاکستانی افواج نے شہری علاقوں کو بھی نشانہ بنایا۔

پاکستانی حملوں میں راجوری کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمشنر راج کمار تھاپا اُس وقت شدید زخمی ہوئے جب ان کی رہائش گاہ پر توپ کا گولہ گرا۔ وہ بعد ازاں سرکاری میڈیکل کالج اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔اسی طرح پونچھ کے کرشنا گھاٹی سیکٹر میں پاکستانی گولہ باری کے دوران صوبیدار میجر پون کمار، جو ہماچل پردیش سے تعلق رکھتے تھے، شہید ہو گئے۔ راجوری میں دو سالہ بچی عائشہ نور اور محمد شعیب (35) جاں بحق ہوئے، جب کہ کئی دیگر زخمی ہو گئے۔پونچھ کے مینڈھر سیکٹر میں رہائشی مکان پر مارٹر گولہ گرنے سے 55 سالہ رشیدہ بی ہلاک ہو گئیں۔ نوشہرہ اور راجوری میں کئی دیگر افراد زخمی ہوئے، جن میں ایک مقامی صحافی بھی شامل ہے۔

جموں کے بنتلاب کے کھیری کیرن علاقے میں ذاکر حسین (45) جان بحق جبکہ دو دیگر، جن میں ایک کمسن لڑکی بھی شامل ہے، زخمی ہوئے۔ جموں شہر کے رہائشی علاقوں ریہاری اور روپ نگر میں بھی ڈرون حملوں اور گولہ باری کے نتیجے میں چار افراد زخمی ہوئے۔بی ایس ایف ذرائع کے مطابق جمعہ کی شب 9 بجے کے بعد پاکستان کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کی گئی، جس کے جواب میں بھارتی افواج نے مؤثر جوابی کارروائی کی اور پاکستانی رینجرز کی متعدد چوکیوں اور اثاثوں کو نقصان پہنچایا۔

وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے راجوری کا دورہ کرتے ہوئے مرنے والوں کے لواحقین کے لیے 10 لاکھ روپے ایکس گریشیا امداد کا اعلان کیا۔ انہوں نے اپنے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پیغام میں ایڈیشنل ڈی سی تھاپا کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "یہ ہمارے لئے ناقابل تلافی نقصان ہے۔”دوسری جانب پولیس نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ تباہ شدہ ڈرونز یا مشتبہ اشیاء سے دور رہیں اور فوری طور پر قریبی پولیس اسٹیشن کو اطلاع دیں۔ پولیس ترجمان نے میڈیا، ڈیجیٹل پلیٹ فارمز اور عام افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ حساس معاملات کی لائیو کوریج یا براہِ راست رپورٹنگ سے گریز کریں کیونکہ یہ دشمن کو فائدہ پہنچا سکتی ہے اور شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔





[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے