سوال:- تکبیر تشریق کب تک کہنی ہے ؟ کیا عورتیں بھی تکبیر کہیں گی ؟ اگر کسی نماز کے بعد تکبیر کہنا بھول جائے تو اب اس کے لئے کیا صورت ہوگی؟ (سراج الدین، سنتوش نگر)
جواب:- تکبیر تشریق ۹/ذی الحجہ کی فجر سے تیرہ ذی الحجہ کی عصر تک ہے ، یوں تو حسب سہولت جب بھی پڑھے باعث ثواب ہے؛ لیکن خاص طور پر ان تیئس نمازوں کے بعد تکبیر پڑھنا واجب ہے ، اور نماز عید کو ملاکر کل چوبیس نمازیں ہوتی ہیں ،
جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے والے مردوں کو جماعت کے فوراً بعد بآواز بلند تکبیر کہنی چاہئے ، اگر تنہا نماز پڑھ رہے ہوں یا خواتین ہوں ، وہ آہستہ تکبیر پڑھیں گی ،
تکبیر تشریق پڑھنے کا حکم شہر والوں کے لئے بھی ہے اور دیہات والوں کے لئے بھی ، مردوں کے لئے بھی ہے اور عورتوں کے لئے بھی ، جو قربانی کرنا چاہتے ہوں ان کے لئے بھی اور جو نہ کرنا چاہتے ہوں ان کے لیے بھی،
اگر امام تکبیر کہنا بھول جائے تو مقتدیوں کو چاہئے کہ یاد دلادے اور اس کی صورت یہ ہے کہ خود زور سے پڑھنے لگے ،
اگر تکبیر پڑھنا بھول جائے تو ان شاء اللہ گناہ نہیں اور نہ ہی اس کی قضا ہے ، گناہ اس لئے نہیں ہے کہ اس میں اس کے قصد و ارادہ کو دخل نہیں ہے ، اور قضاء اس لئے نہیں ہے کہ اس کی قضا ثابت نہیں ۔