اوڑی میں شدید شلنگ کے بعد لوگ محفوظ مقامات کی طرف منتقل، کئی رہائشی مکانات کو نقصان

اوڑی میں شدید شلنگ کے بعد لوگ محفوظ مقامات کی طرف منتقل، کئی رہائشی مکانات کو نقصان

سری نگر: جموں و کشمیر کے سرحدی قصبے اوڑی میں جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب کو پاکستان کی طرف سے کی گئی شدید شلنگ کے بعد مقامی آبادی میں خوف و ہراس پھیل گیا، جس کے نتیجے میں درجنوں خاندان اپنے گھروں کو چھوڑ کر محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہو گئے۔

مقامی ذرائع کے مطابق، شلنگ رات تقریباً دس بجے شروع ہوئی اور مسلسل کئی گھنٹوں تک جاری رہی۔ شلنگ اتنی شدید تھی کہ علاقے میں ہر طرف دھماکوں کی آوازیں گونجنے لگیں، اور لوگ اپنے بچوں سمیت گھروں سے باہر نکل کر محفوظ پناہ گاہوں کی تلاش میں دوڑنے لگے۔

ایک مقامی شہری بشیر احمد نے بتایا، ’ایسی شدید شلنگ ہم نے اپنی زندگی میں پہلی بار دیکھی ہے۔ ہم سوتے ہوئے تھے کہ اچانک زور دار دھماکوں سے آنکھ کھل گئی۔ ہر طرف دھواں اور چیخ و پکار سنائی دی۔ ہمیں اپنے بچوں کو اٹھا کر بھاگنا پڑا۔‘

اطلاعات کے مطابق شلنگ سے متعدد رہائشی مکانات کو نقصان پہنچا ہے، جبکہ کئی گھروں کی کھڑکیاں اور دروازے مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔ تحصیل انتظامیہ نے تصدیق کی ہے کہ کئی خاندانوں کو قریبی اسکولوں اور سرکاری عمارتوں میں عارضی طور پر منتقل کیا گیا ہے۔

حکام نے بتایا کہ متاثرہ علاقوں میں ہنگامی امدادی ٹیمیں روانہ کی گئی ہیں تاکہ جانی و مالی نقصان کا اندازہ لگایا جا سکے۔انہوں نے کہا، ’ہم مسلسل حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں، اور ضرورت پڑنے پر مزید لوگوں کو منتقل کیا جائے گا۔
دریں اثناء، شلنگ کے بعد پورے اوڑی علاقے میں مکمل بلیک آؤٹ کر دیا گیا ہے اور سکیورٹی فورسز کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔

رہائشیوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں اور تمام روشنیوں کو بند رکھیں۔اوڑی میں لائن آف کنٹرول کے قریب واقع دیہات شلنگ کی زد میں اکثر آتے ہیں، تاہم مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ حالیہ شلنگ اپنی شدت اور دورانیے کے لحاظ سے غیر معمولی تھی۔





[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے