دہلی: دنیا میں ایک ایسا انوکھا ہوٹل بھی موجود ہے جو پانی کے اوپر تیرتا رہتا ہے۔ حال ہی میں ایک معروف ٹریول ولاگر نے اس حیران کن ہوٹل کی ویڈیو اپنے انسٹاگرام پر شیئر کی ہے، جو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔ اس ہوٹل کی خاص بات یہ ہے کہ یہ گزشتہ پانچ برسوں سے بند پڑا ہے، مگر اب بھی اس کی حالت نہایت عمدہ ہے، جو دیکھنے والوں کو حیران کر دیتی ہے۔
ہم میں سے اکثر لوگ سیاحت کے شوقین ہوتے ہیں اور سفر کے دوران مختلف قسم کے ہوٹلوں میں قیام کرتے ہیں — چاہے وہ سستے ہوں یا مہنگے، نئے ہوں یا پرانے لیکن کیا آپ نے کبھی کسی ایسے ہوٹل کا تصور کیا ہے جو پانی کے اوپر تیرتا ہو؟ جی ہاں، ایسا ہوٹل واقعی موجود ہے۔
ٹریول ولاگر جوش (@exploringwithjosh) نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے، جس میں وہ ایک 7 ملین ڈالر (تقریباً 59 کروڑ روپے) کی لاگت والے تیرتے ویران ہوٹل کا دورہ کرتے ہیں۔ انہوں نے ویڈیو میں بتایا کہ اس ہوٹل تک پہنچنے کے لیے کشتی کا استعمال کرنا پڑتا ہے کیونکہ یہ سمندر کے بیچوں بیچ واقع ہے۔
یہ ہوٹل دراصل ایک پرانی فوجی قلعہ نما عمارت ہے جو پہلی اور دوسری عالمی جنگ کے دوران دفاعی مقاصد کے لیے استعمال ہوتی تھی۔ یہ تاریخی عمارت برطانیہ کے پورٹس ماؤتھ ہاربر کے قریب واقع ہے۔ ویڈیو میں ہوٹل کے مختلف حصے دکھائے ہیں جن میں کمروں، ایک خالی بار، گفٹ شاپ (جہاں مگ اور کیپس اب بھی رکھے ہوئے ہیں) شامل ہیں۔
ہوٹل کا اندرونی منظر نہایت دلکش اور پرانا وِنٹیج انداز لیے ہوئے ہے، جو دیکھنے والوں کو ماضی میں لے جاتا ہے۔ ولاگر کا کہنا ہے کہ اس ہوٹل میں ایک رات قیام کرنے کی قیمت تقریباً 700 ڈالر (یعنی تقریباً 59 ہزار روپے) ہو سکتی ہے۔
ویڈیو میں ہوٹل کا ماحول نہ صرف پرُسکون بلکہ پراسرار بھی محسوس ہوتا ہے، کیونکہ یہ پانچ برسوں سے خالی پڑا ہے اور اس کے باوجود اس کی اشیاء اپنی جگہ پر محفوظ ہیں۔
ویڈیو کو اب تک 40 لاکھ سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے اور سوشل میڈیا صارفین اس پر مختلف ردعمل دے رہے ہیں۔ ایک صارف نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے پوچھا:
"یہ جگہ اب تک اتنی اچھی حالت میں کیسے ہے، اور اسے لوٹا کیوں نہیں گیا؟”
ایک اور صارف نے مذاق میں لکھا:
"کیا اب اس ہوٹل میں بھوت رہتے ہیں؟”
یہ ویڈیو نہ صرف ایک انوکھے ہوٹل کا تعارف کراتی ہے بلکہ یہ بھی دکھاتی ہے کہ دنیا میں کتنی عجیب و غریب اور حیرت انگیز جگہیں موجود ہیں، جن کے بارے میں عام لوگ شاید کبھی جان بھی نہ پائیں۔