نئی دہلی (پی ٹی آئی) 50 سالہ کشمیری اور لشکر طیبہ کی نیابتی تنظیم دی ریسسٹنس فرنٹ (ٹی آر ایف) کا صدر شیخ سجاد گُل‘ پہلگام دہشت گرد حملہ کا ماسٹر مائنڈ (منصوبہ ساز) بن کر ابھرا ہے۔
عہدیداروں نے چہارشنبہ کے دن یہ بات بتائی۔ لشکر کی سرپرستی میں پاکستان کے کنٹونمنٹ ٹاؤن (فوجی چھاؤنی) راولپنڈی میں چھپا ہوا شیخ سجاد گُل عرف سجاد احمد شیخ ہندوستان میں کئی حملوں کا پلانر رہا ہے۔ این آئی اے نے اسے اپریل 2022 میں دہشت گرد قراردیا تھا اور اس کے سر پر 10 لاکھ روپے کا اعلان کیا تھا۔
22 اپریل کے پہلگام حملہ کے تار اس سے جڑے پائے گئے۔ ٹی آر ایف نے حملہ کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ پاکستانی آئی ایس آئی اسے مقامی پنجابی غلبہ والی لشکر طیبہ کے کشمیری چہرہ کے طورپر استعمال کرتی ہے۔ شیخ کی تعلیم سری نگر میں ہوئی۔ اس نے بنگلورو سے ایم بی اے کیا۔
بعدازاں وہ لیاب ٹیکنیشین کورس کرنے کیرالا چلاگیا تھا۔ واوی واپسی کے بعد اس نے ڈیاگناسٹک لیاب کھولی تھی اور دہشت گرد کو لاجسٹک سپورٹ دینے لگا تھا۔ اوور گراؤنڈ ورکر(او جی ڈبلیو) کے طورپر کام کرنے کے دوران دہلی پولیس اسپیشل سل نے اسے نظام الدین ریلوے اسٹیشن پر 5کیلوگرام آرڈی ایکس کے ساتھ پکڑا تھا۔
اسے 7 اگست 2003 کو 10 سال جیل کی سزا ہوئی تھی۔ 2017 میں رہائی کے بعد وہ پاکستان چلا گیا جہاں آئی ایس آئی نے اسے لشکر طیبہ کی ذیلی تنظیم دی ریسسٹنس فرنٹ کی سربراہی کے لئے چن لیا تاکہ جموں وکشمیر میں جاری دہشت گرد تحریک کو مقامی رنگ دیا جائے۔
سجاد گُل کا بھائی سری نگر کے مہاراجہ ہری سنگھ ہاسپٹل میں ڈاکٹر تھا۔ وہ 1990 کے دہے میں دہشت گرد تھا۔ وہ سعودی عرب چلاگیا تھا۔ وہاں سے وہ پاکستان منتقل ہوگیا۔