سپریم کورٹ کے ججوں نے اپنے اثاثوں کو ویب سائٹ پر عام کیا

سپریم کورٹ کے ججوں نے اپنے اثاثوں کو ویب سائٹ پر عام کیا

نئی دہلی: سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سنجیو کھنہ سمیت بیشتر ججوں نے اپنے اثاثوں کی تفصیلات کو عام کر دیا ہے۔عدالت عظمیٰ کی سرکاری ویب سائٹ پر دستیاب معلومات کے مطابق، عدلیہ میں شفافیت کو بڑھانے کی جانب ایک اہم قدم میں، پیر کو 33 میں سے 21 ججوں نے اپنے اثاثوں کا اعلان کیا۔

ججز نے اپنے اثاثوں کے علاوہ اپنی شریک حیات کے اثاثوں کو بھی پبلک کیا۔ججوں نے یکم اپریل کو فل کورٹ کے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے پیر کی رات سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر اپنے اثاثوں کی مکمل تفصیلات کا اعلان کیا۔

دستیاب معلومات کے مطابق 13 مئی کو ریٹائر ہونے والے چیف جسٹس کھنہ کے پاس جنوبی دہلی میں تین بیڈ روم کا ڈی ڈی اے فلیٹ، دہلی کے کامن ویلتھ گیمز ولیج میں دو پارکنگ اسپیس کے ساتھ چار بیڈ روم کا فلیٹ/اپارٹمنٹ ہے، جس کا رقبہ 2446 مربع فٹ ہے۔

 اسی طرح، گروگرام کے سیکٹر 49 کے سسپال وہار میں 2016 مربع فٹ کے چار بیڈ روم والے فلیٹ/اپارٹمنٹ میں ان کا 56 فیصد حصہ ہے۔چیف جسٹس کے پاس ہماچل پردیش کے ڈلہوزی میں غیر منقسم زمین کے ساتھ گھر کے جزوی مالک دیو راج کھنہ (ایچ یو ایف) میں بھی ان کا حصہ ہے۔

جسٹس کھنہ کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق، ان کے پاس فکسڈ ڈپازٹ اور بینک اکاؤنٹس میں 55.75 لاکھ روپے اور پبلک پراویڈنٹ فنڈ (پی پی ایف – سال 1989 میں کھولا گیا اکاؤنٹ) میں 1.06 کروڑ روپے ہیں۔

 ان کے پاس 17789000 روپے کا جی پی ایف ہے۔ انہوں نے 29625 روپے کے سالانہ پریمیم اور 14,000 روپے کے حصص کے ساتھ لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیا (ایل آئی سی) کی منی بیک پالیسی لی ہے۔ ان کے پاس کوئی واجبات اور قرض نہیں ہے۔

نامزد چیف جسٹس جسٹس بی آر گوائی کے بینک کھاتوں میں 19.63 لاکھ روپے اور پی پی ایف اکاؤنٹ میں 6.59 لاکھ روپے ہیں۔ ان کے پاس امراوتی، مہاراشٹر میں ایک رہائشی مکان ( والد سے وراثت میں ملا)، باندرا، ممبئی، مہاراشٹر میں ایک رہائشی اپارٹمنٹ (اپنا) اور ڈیفنس کالونی، نئی دہلی میں ایک رہائشی اپارٹمنٹ (اپنا) ہے۔جسٹس گوائی کے پاس مہاراشٹر کے امراوتی اور ناگپور میں کیداپور اور کٹول میں بھی زرعی زمین ہے (جو انہیں اپنے والد سے وراثت میں ملی ہے)۔

جیف جسٹس کے طورپر جسٹس گوائی کے جانشین بننے جارہے جسٹس سوریہ کانت، کے پاس چنڈی گڑھ کے سیکٹر 10میں ایک کنال کا مکان ہے (مشترکہ طور پر وہ خود/شوہر/ایچ یوایف کی ملکیت ہے)، گاؤں گولپورہ، ضلع پنچکولہ میں ساڑھے 13 ایکڑ (تقریباً) زرعی زمین ہے(جس کی ملکیت خود/شوہر/ایچ یو ایف کے پاس مشرکہ طورپر ہے)، گروگرام کے سوشانت لوک -1 میں 300 مربع گز کا پلاٹ ہے۔(جس کی ملکیت خود/شوہر/ایچ یو ایف کے پاس مشترکہ طورپر ہے)، جی کے-1 نئی دہلی میں 285 مربع گز کے مکان میں گراؤنڈ فلور اور تہہ خانہ ہے (جس کی ملکیت خود/شوہر/ایچ یوا یف کے پاس مشترکہ طور پرہے)۔

انہوں نے سیکٹر 18-سی، چنڈی گڑھ میں 192 مربع گز کا مکان ( خود / شریک حیات کی مشترکہ ملکیت ہے)، گروگرام کے ڈی ایل ایف -II،میں 250 مربع گز کا مکان (اپنا) دیا ہے۔ ان کے پاس 12 ایکڑ زرعی اراضی میں 1/3 حصہ اور ضلع حصار کے پیٹوار گاؤں میں ایک مکان ہے، اس کے علاوہ حصار کے اربن اسٹیٹ-II، میں 250 مربع گز کے مکان ( والد سے وراثت میں ملا ہے) میں بھی 1/3 حصہ ہے۔

24 مئی کو ریٹائر ہونے والے جسٹس اے ایس اوکا کے اثاثوں میں پی پی ایف میں 92.35 لاکھ روپے، ایف ڈی میں 21.76 لاکھ روپے، 2022 ماڈل کی ماروتی بلینو کار اور 5.1 لاکھ روپے کا کار قرض شامل ہے۔جسٹس وکرم ناتھ نے نوئیڈا میں 2-بی ایچ کے اپارٹمنٹ، الہ آباد میں ایک بنگلہ اور اتر پردیش میں وراثت میں ملی زرعی زمین کو قرار دیا ہے۔

 اس کے پاس 1.5 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری بھی ہے۔جسٹس کے وی وشواناتھن نے 120 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے اور گزشتہ 10 سالوں میں91 کروڑ روپے کا ٹیکس ادا کیا ہے۔سپریم کورٹ میں براہ راست ترقی (ہائی کورٹ سے نہیں) پانے والے جسٹس وشواناتھن نے 2010 میں صفدرجنگ ڈیولپمنٹ ایریا، نئی دہلی میں ایک بلڈر فلور ہاؤس خریدا تھا۔ ان کے پاس 2014 میں خریداگیا (صفدرجنگ ڈیولپمنٹ ایریا، نئی دہلی) میں ایک بلڈر فلور ہاؤس بھی ہے۔ سال 2016 میں گل موہر پارک، نئی دہلی میں خریدے گئے ایک بلڈرفلور ہاوس میں ان کے پاس مشترکہ ملکیت (شوہر/بیوی کے ساتھ 50فیصد حصہ ہے۔

جن 12 ججوں نے ابھی تک اپنے اثاثوں کا اعلان نہیں کیا ہے وہ ہیں – جسٹس بی وی ناگارتھنا، جسٹس جے کے ماہیشوری، جسٹس دیپانکر دتہ، جسٹس منوج مشرا، جسٹس احسان الدین امان اللہ، جسٹس اروند کمار، جسٹس پرشانت کمار مشرا، جسٹس ستیش چندر شرما، جسٹس پرسنا بی ورلے، جسٹس این کوٹیشور سنگھ، جسٹس آر مہادیون اور جسٹس جویمالیہ باغچی۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے