کوہِ نور کی واپسی پر برطانوی وزیر کا جواب

کوہِ نور کی واپسی پر برطانوی وزیر کا جواب

نئی دہلی: برطانیہ کی سیکریٹری آف اسٹیٹ برائے ثقافت، میڈیا اور کھیل، لیزا نینڈی نے ہندوستان کے تاریخی کوہِ نور ہیرا واپس کرنے کے مطالبے پر براہِ راست جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی ورثے کے حوالے سے تعاون کو فروغ دینے پر بات چیت جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ، "ہم کافی عرصے سے برطانیہ اور ہندوستان کے درمیان اس بات پر بات کر رہے ہیں کہ ہم کس طرح مل کر زیادہ قریبی تعاون کر سکتے ہیں تاکہ دونوں ممالک کے لوگ ان ثقافتی نوادرات سے فائدہ اٹھا سکیں جو ایک مختلف تاریخی دور سے تعلق رکھتے ہیں۔”

یاد رہے کہ 108 قیراط کا کوہِ نور ہیرا 1849 میں مہاراجہ دلیپ سنگھ نے ملکہ وکٹوریا کو "تحفے” میں دیا تھا، اور بعد ازاں یہ 1937 میں ملکہ الزبتھ (کوئین مدر) کے تاج میں نصب کیا گیا۔

لیزا اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ثقافت، کھیل اور تخلیقی شعبوں میں ہندوستان کے ساتھ برطانیہ کی شراکت داری مسلسل گہری ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا، "فلم، فیشن، ٹی وی، موسیقی اور گیمنگ کے شعبوں میں ہندوستان اور برطانیہ دنیا بھر میں ممتاز ہیں۔ لیکن ہم جانتے ہیں کہ تعاون کے ذریعے ہم مزید بہت کچھ حاصل کر سکتے ہیں۔”

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ برطانیہ کا سائنس میوزیم گروپ، ہندوستان کے نیشنل میوزیم سائنس میوزیم گروپ کے ساتھ مل کر مشترکہ نمائشوں اور منصوبوں پر کام کر رہا ہے تاکہ دونوں ممالک کے عوام ان نادر اشیاء سے مستفید ہو سکیں۔

لیزا نینڈی، جو اس وقت ہندوستان کے دورے پر ہیں، نے نئی دہلی میں بھارت کے وزیر ثقافت و سیاحت گجندر سنگھ شیخاوت کے ساتھ ایک اہم ثقافتی تعاون کے معاہدے پر دستخط بھی کیے۔

یہ نیا معاہدہ، جسے یو کے-انڈیا پروگرام آف کلچرل کوآپریشن کا نام دیا گیا ہے، دونوں ممالک کے درمیان فن و ثقافت، ورثے کے تحفظ، میوزیم مینجمنٹ، اور نوادرات کی ڈیجیٹلائزیشن جیسے شعبوں میں طویل مدتی شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔

اس معاہدے پر عمل درآمد میں برٹش کونسل ان انڈیا، انڈین منسٹری آف کلچر اور دیگر معروف برطانوی ادارے جیسے کہ برٹش لائبریری، برٹش میوزیم، نیچرل ہسٹری میوزیم، سائنس میوزیم گروپ، اور وی اینڈ اے میوزیم شامل ہوں گے۔





[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے