حیدرآباد: تلنگانہ کے ڈپٹی چیف منسٹر ملو بھٹی وکرامارکہ نے ہفتہ کے روز کہا کہ کاسٹ سروے کرانے مرکزی حکومت کا اعلان دراصل تلنگانہ کی عوامی حکومت اور کل ہند کانگریس کا زبردست دباؤ کا نتیجہ ہے۔
ریاستی حکومت اور کانگریس پارٹی کے دباؤ پر مرکزکی بی جے پی حکومت نے آئندہ مردم شماری کے ساتھ کاسٹ کی بھی گنتی کرانے کا اعلان کیا ہے۔ مرکزی حکومت کا یہ اعلان حکومت تلنگانہ اور ریاست کے عوام کی کامیابی ہے۔
صدر کانگریس ملکارجن کھر گے، لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی، اور سابق صدر کانگریس سونیا گاندھی کی ہدایت کے تحت حکومت تلنگانہ نے احتیاط اور کسی نقائص کے بغیر ریاست میں کاسٹ سروے کرایا ہے۔ اس طرح تلنگانہ، پورے ملک میں ایک رول ماڈل بن گیا۔
کھمم میں منعقدہ تہنیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھٹی وکرامارکہ نے یہ بات کہی۔وکرامارکہ نے کہا کہ 1930 کے بعد سے ہندوستان میں کاسٹ سروے نہیں کرایا گیا ہے۔ آزادی کے بعد کامیاب کا سٹ گنتی کرانے کا اعزاز تلنگانہ کو حاصل ہوا ہے اور اس طرح تلنگانہ، ملک کی پہلی ریاست بن گئی جہاں کامیابی کے ساتھ سائنٹفک طریقہ سے کاسٹ سروے کرایا گیا ہے۔
اگرچیکہ کاسٹ سروے کرانا ایک پیچیدہ، سخت ٹاسک تھا مگر چیف منسٹر اے ریونت ریڈی، اور ان کی کابینہ کے رفقا نے اس چالینج کو قبول کیا اور 50 سے55 دنوں کے اندر سروے کو مکمل کرلیا گیا۔ تلنگانہ کی پرجا حکومت نے سائنٹفک انداز میں اس سروے کو کامیابی کے ساتھ پورا کرالیا۔
اس طرح تلنگانہ، ملک کی پہلی رول ماڈل ریاست بن گئی ہے۔ آزادی کے بعد صرف تلنگانہ ہی ایسی ریاست ہے جہاں اعتراض، نقائص کے بغیر کاسٹ سروے کا کامیابی کے ساتھ اہتمام کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسمبلی میں بی سی طبقات کو42 فیصد تحفظات کی فراہمی کیلئے ایک قرار داد منظور کی گئی اور اسے منظوری کیلئے مرکز کے پاس روانہ کیا گیا۔ ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکہ نے مرکز سے اپیل کی کہ وہ کاسٹ سروے کے نتائج تک عام افراد کی رسائی کو یقینی بنائے۔