حیدرآباد: آندھراپردیش کے نئے دارالحکومت امراوتی میں تعمیراتی کاموں کے دوبارہ آغاز سے ان کسانوں میں جوش و خروش دیکھا جا رہا ہے جنہوں نے اپنے قیمتی زرعی اراضی حکومت کو دارالحکومت کی تعمیر کیلئے دی تھی۔
طویل عرصہ کے بعد ترقیاتی سرگرمیوں کی بحالی سے کسانوں کی برسوں پرانی امیدوں کو نئی زندگی ملی ہے۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ اگر دارالحکومت کی تعمیر مکمل ہو جائے تو نہ صرف انفراسٹرکچر بہتر ہوگا بلکہ ہزاروں نوجوانوں کو روزگار بھی ملے گا۔تجارتی، تعلیمی، اور صحت کے شعبوں میں ترقی سے مقامی معیشت کو فروغ ملنے کی امید ہے۔
امراوتی میں سڑکیں، دفاتر، تعلیمی ادارے، اور دیگر عوامی سہولیات کی تعمیر سے کسانوں کو مستقل آمدنی کے ذرائع حاصل ہوں گے۔
کئی کسانوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ حکومت ان سے کیا گیا وعدہ پورا کرے گی اور ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
تعمیراتی کاموں کے ساتھ ساتھ کسانوں کو بازآبادکاری اور دیگر مراعات کی بروقت فراہمی کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے۔عوامی حلقوں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ امراوتی کو ایک ماڈرن اور گرین سٹی کے طور پر ترقی دینا وقت کی ضرورت ہے۔