دہلی: 22 اپریل 2025 کو جموں و کشمیر کے پہلگام کے بیسرن وادی میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے نے پورے ملک کو غم میں مبتلا کر دیا۔ اس حملے میں 26 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں ہندوستانی بحریہ کے آفسر لیفٹیننٹ ونئے نروال بھی شامل تھے۔ حملے کے وقت وہ اپنی نئی نویلی دلہن ہمانشی نروال کے ساتھ ہنی مون پر تھے۔
ونئے نروال کی اہلیہ، ہمانشی نروال جو کہ ایک پی ایچ ڈی اسکالر ہیں، نے اپنے شوہر کی شہادت کے بعد ایک دل دہلا دینے والی اپیل کی ہے۔ انہوں نے لوگوں سے پرزور گزارش کی کہ وہ اس سانحے کو بنیاد بنا کر کسی بھی مذہبی یا نسلی گروہ، خاص طور پر مسلمانوں اور کشمیریوں، کو نشانہ نہ بنائیں۔
ہمانشی نروال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: "میں ملک کے عوام سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ ونئے کے لیے دعا کریں، انہوں نے جو بھی ملک کے لیے کیا، اسے یاد رکھا جائے۔ ہم امن چاہتے ہیں، اور یقیناً ہم انصاف بھی چاہتے ہیں۔ لیکن میں سب سے ہاتھ جوڑ کر کہتی ہوں کہ براہ کرم مسلمانوں یا کشمیریوں کو نشانہ نہ بنائیں۔”
حملے کے وقت، ایک مبینہ ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں ہمانشی نروال کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے:
"میں بھیل پوری کھا رہی تھی، میرے شوہر میرے ساتھ تھے۔ ایک شخص آیا اور اس نے پوچھا کہ آیا وہ مسلمان ہیں؟ جب انہوں نے انکار کیا تو اس شخص نے انہیں گولی مار دی۔”
لیفٹیننٹ ونئے نروال کے 27ویں یومِ پیدائش کے موقع پر، 27 اپریل کو ہریانہ کے کرنال میں ایک خون عطیہ مہم (بلڈ ڈونیشن کیمپ) کا انعقاد کیا گیا، جس کا اہتمام نیشنل انٹیگریٹڈ فورم آف آرٹسٹس اینڈ ایکٹیوسٹس (NIFAA) نے کیا تھا۔ اس موقع پر ان کی اہلیہ اور والدہ کی آنکھیں اشک بار تھیں۔
ایک مقرر نے کہا: "دہشت گردوں نے پہلگام میں معصوموں کا خون بہایا، لیکن ہم اس خون عطیہ کیمپ کے ذریعے کئی جانیں بچا رہے ہیں۔ یہی ونئے کو سچا خراجِ عقیدت ہے۔”
ونئے اور ہمانشی نروال کی شادی 16 اپریل 2025 کو ہوئی تھی۔ شادی کے فوراً بعد دونوں ہنی مون کے لیے پہلگام گئے۔ بدقسمتی سے 22 اپریل کو جب وہ بیسرن وادی میں سیر کر رہے تھے، دہشت گردوں نے حملہ کر دیا، جس میں ونئے نروال کو نشانہ بنایا گیا اور وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔