نئی دہلی (آئی اے این ایس) مرکزی حکومت نے برٹش براڈکاسٹنگ کارپوریشن (بی بی سی) کو باقاعدہ لکھ کر پہلگام دہشت گرد حملہ کی رپورٹنگ پر اعتراض جتایا۔بی بی سی نے عسکریت پسند کی اصطلاح استعمال کی۔
حکومت ِ ہند نے بی بی سی کو اس سرخی پر بھی خبردار کیا کہ کشمیر میں سیاحوں پر ہلاکت خیز حملہ کے بعد پاکستان نے ہندوستانیوں کے ویزا معطل کردیئے۔ بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں پہلگام کا حوالہ ہندوستانی زیرانتظام کشمیر کے طورپر دیا۔ اس نے اسے ہندوستان کا اٹوٹ حصہ نہیں مانا۔
اس نے سفاکانہ دہشت گرد حملہ کو بندوق برداروں کا عسکریت پسند حملہ لکھا۔ اس نے لکھا کہ ہندوستانی زیرانتظام کشمیر کی پولیس کا کہنا ہے کہ تمام تینوں مشتبہ افراد پاکستانی عسکریت پسند گروپ لشکر طیبہ کے ارکان ہیں۔ ان میں کسی نے بھی الزام پر ردعمل ظاہر نہیں کیا۔
کئی سوشل میڈیا یوزرس نے نشاندہی کی کہ بی بی سی کی سرخی گمراہ کن ہے۔ اس سے ایسا تاثر ملتا ہے جیسے سیاحوں کو ہندوستان نے ہلاک کیا۔ ذرائع کے بموجب وزارت ِ خارجہ کے ایکسٹرنل پبلسٹی ڈپارٹمنٹ نے بی بی سی کے انڈیا ہیڈ جیکی مارٹن کو ملک کے جذبات و احساسات سے آگاہ کردیا۔
باقاعدہ مکتوب بھی بھیجا گیا۔ حکومت بی بی سی کے کوریج پر نظر رکھے گی۔ اسی دوران حکومت ِ امریکہ نے بھی حال میں ایک ممتاز امریکی میڈیا آرگنائزیشن کو اس کے پہلگام حملہ کوریج کے لئے نشانہ تنقید بنایا۔ اس نے نیویارک ٹائمس کی سرزنش کی کہ اس نے دہشت گرد کے بجائے عسکریت پسند اور بندوق برداروں جیسی اصطلاح کا استعمال کرتے ہوئے خبر کو ڈاؤن پلے کیا۔