ٹرمپ نے سعودی عرب میں پھر دہرائی جنگ بندی کی بات

امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر اس بات کا اعادہ کیا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی امریکہ نے کرائی ہے۔ یہ بات انہوں نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں کہی۔


فائل تصویر آئی اے این ایس
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے 13 مئی کو ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ ان کی انتظامیہ نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازعے کو روکنے کے لیے ‘تاریخی جنگ بندی کی کامیابی کے ساتھ ثالثی کی’۔انہوں نے کہا کہ "جیسا کہ میں نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا، میری سب سے بڑی امید امن ساز بننا اور اتحاد لانا ہے،” ٹرمپ نے ریاض میں سعودی-امریکی سرمایہ کاری فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ مجھے جنگ پسند نہیں، ویسے ہمارے پاس دنیا کی تاریخ کی سب سے بڑی فوج ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا، ‘کچھ دن پہلے ہی، میری انتظامیہ نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتے ہوئے تشدد کو روکنے کے لیے کامیابی کے ساتھ ایک تاریخی جنگ بندی کی تھی۔’ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ خلیجی خطے کے اپنے چار روزہ دورے کے پہلے مرحلے میں سعودی عرب میں ہیں۔
انہوں نے کہا، ‘میں نے یہ کام کرنے کے لیے کافی حد تک کاروبار کا استعمال کیا اور میں نے کہا کہ لوگو، چلو۔ ایک سودا کرو، چلو کچھ کاروبار کرتے ہیں۔’ ٹرمپ کے خطاب کے دوران وہاں موجود حاضرین نے تالیاں بجائیں۔ اس دوران ارب پتی ایلون مسک بھی موجود تھے۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے بھی ان کی تعریف کی۔
ٹرمپ نے کہا کہ آئیے جوہری میزائلوں کی تجارت نہ کریں۔ آئیے ان چیزوں کی تجارت کریں جو آپ بہت خوبصورتی سے بناتے ہیں اور آپ دونوں کے پاس بہت طاقتور لیڈر، بہت مضبوط لیڈر، اچھے لیڈر، ہوشیار لیڈر ہیں۔ اور یہ سب رک گیا۔ امید ہے کہ یہ ایسے ہی رہے گا، لیکن یہ سب رک گیا۔’
انہوں نے کہا کہ انہیں سکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو اور ان تمام لوگوں پر بہت فخر ہے جنہوں نے ااس میں اہم کردار ادا کیا ۔ امریکی صدر نے کہا، ‘مارکو، کھڑے ہو جاؤ۔ آپ نے بہت اچھا کام کیا۔ شکریہ نائب صدر جے ڈی وینس، مارکو، پورے گروپ نے آپ کے ساتھ کام کیا، لیکن یہ بہت اچھا کام ہے‘
ایک دن پہلے، ٹرمپ نے دعوی کیا تھا کہ ان کی انتظامیہ نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان "جوہری تنازع” کو روک دیا ہے اور جنوبی ایشیائی پڑوسیوں سے کہا تھا کہ اگر وہ دشمنی ختم کرتے ہیں تو امریکہ ان کے ساتھ "بہت زیادہ تجارت” کرے گا۔
واضح رہے کہ ٹرمپ کے اس دعوے کو ہندوستان نے مسترد کر دیا ہے۔ ہندوستانی وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا کہ پاکستان کی جانب سے جنگ بندی کی اپیل کی گئی تھی جس کے بعد جنگ بندی ہوئی۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا تھا کہ مسئلہ کشمیر میں کسی بھی ملک کی ثالثی کی ضرورت نہیں ہے۔ (بشکریہ نیوز پورٹل ’اے بی پی‘)