عآپ کی طرح بی جے پی بھی سرکاری خزانے کو لوٹنے میں مصروف، ہولی ملن تقریب میں 84.3 لاکھ روپے خرچ کر دیے: دیویندر یادو

دیویندر یادو نے کہا کہ ’’بی جے پی نے اقتدار میں آنے کے ایک ماہ کے اندر ہی فضول خرچی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے۔ ہولی ملن تقریب میں سرکاری خزانے سے 842787 روپے خرچ کر ڈالے۔‘‘


دیویندر یادو / تصویر آئی این سی
نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کے پہلے اسمبلی اجلاس میں فضول خرچی پر دیے گئے بیان پر سخت تنقید کی۔ ریکھا گپتا نے اسمبلی اجلاس میں بیان دیا تھا کہ ’’میں تو فضول خرچی کر نہیں سکتی۔ دہلی کے لوگوں کا ایک ایک روپیہ جو ریونیو میں ہمیں ملتا ہے، اس کا غلط استعمال نہیں ہونے دوں گی۔‘‘ اس بیان کا حوالہ دیتے ہوئے دیویندر یادو نے کہا کہ بی جے پی بھی عام آدمی پارٹی کی طرح فضول خرچی کے معاملے میں پیچھے نہیں ہے۔ اس کی جانکاری دہلی کانگریس کی آر ٹی آئی سیل نے معلومات کے حق کے تحت اسمبلی سکریٹریٹ سے مانگی گئی معلومات کے ذریعہ حاصل کیں۔
دیویندر یادو نے کہا کہ ریکھا گپتا حکومت نے اقتدار میں آنے کے ایک ماہ کے اندر ہی ہولی ملن تقریب میں فضول خرچی کا تمام ریکارڈ توڑ دیے۔ ہولی ملن تقریب میں بی جے پی نے واہ واہی کے لیے سرکاری خزانے سے تقریباً 84.3 لاکھ روپے کی رقم خرچ کر ڈالی۔ دہلی میں بی جے پی کی ٹرپل انجن حکومت کے ساتھ ساتھ چوتھا انجن لیفٹیننٹ گورنر مشترکہ طور پر راجدھانی کو لوٹنے کی تیاری میں تو نہیں ہے۔
دہلی کانگریس ریاستی صدر نے کہا کہ اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے فراہم کی گئی معلومات میں یہ بھی سامنے آیا کہ 2022 میں منعقد ہولی ملن تقریب میں 91313، اور 2023 میں 116842 روپے خرچ ہوئے۔ 2025 میں بی جے پی حکومت کے ذریعہ منعقد کی گئی ہولی ملن تقریب میں 842787 روپے خرچ ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق پھولوں کا انتظام محکمہ پبلک ویلفیئر کے گارڈن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے کیا گیا۔ رنگ اور گلال کے انتظام کے لیے 7500 روپے کی ادائیگی کی گئی۔ کھانے پینے کا انتظام دہلی ٹورازم اینڈ ٹرانسپورٹیشن ڈیولپمنٹ کارپوریشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے کی گئی۔ اس کے لیے 422500 روپے کی ادائیگی کی گئی۔
دیویندر نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہلی اسمبلی سیکرٹریٹ ہولی ملن تقریب میں خرچ ہوئے 842787 روپے میں صرف کھانے پینے کے لیے 422500 روپے کی ادائیگی کی اور رنگ گلال کے لیے 7500 روپے کی ادائیگی کی معلومات ہی دستیاب کرا پائی۔ جب کہ 4 لاکھ سے زائد پیسے کی معلومات فراہم کرنے میں معذوری کا اظہار کر لیا۔ مطلب صاف ہے کہ بی جے پی حکومت کے دوران چھوٹا کام ہو یا بڑا کام بدعنوانی یقینی ہے۔ کیونکہ 1993 کی حکومت میں بی جے پی کے 3 وزیر اعلیٰ بدلے گئے اور اب کیسے کارپوریشن میں میئر کی کرسی پر براجمان ہے، دہلی کے لوگ اس سے بخوبی واقف ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔