مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کے دورے کے دوران کہا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ ایک نیا معاہدہ کرنا چاہتے ہیں تاکہ دنیا کو زیادہ محفوظ بنایا جاسکے۔
صدر ٹرمپ نے سعودی دارالحکومت ریاض میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایک بار پھر اپنے پہلے دور صدارت کی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی کا دفاع کیا اور سابق صدر جو بائیڈن کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ایران پر سخت ترین پابندیاں عائد کیں، جس سے تہران کے مالی وسائل ختم ہوگئے تھے۔ لیکن بائیڈن حکومت نے یہ پابندیاں بغیر کچھ حاصل کیے ہٹادیں اور ایران کو اربوں ڈالر فراہم کیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے پاس ایک بہتر مستقبل کا موقع ہے، لیکن وقت تیزی سے گزر رہا ہے۔ میری پیشکش ہمیشہ کے لیے نہیں ہے۔ اگر ایران معاہدے پر آمادہ ہوجائے تو میں خوشی محسوس کروں گا، ورنہ میں پھر سے دباؤ کی پالیسی اختیار کروں گا تاکہ اُن کی تیل کی برآمدات ایک بار پھر صفر ہوجائیں۔
ٹرمپ نے ایران کو خبردار کیا کہ وہ جوہری ہتھیار حاصل نہ کرے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ وہ ایران کے ساتھ ماضی کے تنازعات کو ختم کرنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ حماس کے قبضے میں موجود قیدیوں کی رہائی کے لیے سرگرم ہے اور اس ہفتے ایک امریکی قیدی کو رہا کروایا گیا ہے۔ غزہ کے عوام بہتر زندگی کے مستحق ہیں۔