مودی حکومت کی کمزور خارجہ پالیسی کے سبب پہلگام حملہ کے بعد کوئی بھی ملک ہندوستان کے ساتھ کھڑا نہیں ہوا: کانگریس
پون کھیڑا نے کہا کہ ’’ملک کو آج تک جواب نہیں ملا کہ پونچھ، گاندربل، گلمرگ اور پہلگام حملوں میں شامل دہشت گردوں کا کیا ہوا؟ جنگ بندی کن شرائط پر ہوئی؟ حافظ سعید اور مسعود اظہر کیسے نکل گئے؟‘‘
نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس لیڈر پون کھیڑا
’’مودی حکومت کی کمزور خارجہ پالیسی کے سبب ہندوستان پوری دنیا میں تنہا ہوتا جا رہا ہے۔ پہلگام دہشت گردانہ حملہ کے بعد ہندوستان اکیلے پاکستان کو دہشت گرد ملک کہتا رہا، لیکن کسی دوسرے ملک نے پاکستان کو دہشت گرد ملک قرار نہیں دیا۔‘‘ یہ بیان کانگریس کے میڈیا اور تشہیر ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس دفتر میں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔
پون کھیڑا نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ذریعہ ہندوستان اور پاکستان کو ایک ساتھ جوڑنے کے بعد، کویت اور یو اے ای جیسے مشرق وسطیٰ کے ممالک نے بھی ایسا ہی کیا۔ کویت نے پاکستان سے ویزا پابندیاں ہٹا دی ہیں اور پاکستان کے ساتھ ’لیبر ایم او یو‘ پر دستخط کرنے جا رہا ہے۔ اس کا اثر ہندوستانی ورکرز پر پڑے گا، کیونکہ کویت کے مجموعی ورک فورس میں 30 فیصد ہندوستانی ہیں۔ اسی طرح یو اے ای نے بھی پاکستان کو 5 سال کے لیے ویزا کی سہولیات فراہم کر دی ہے۔ اس سے پہلے یو اے ای کا سفر کرنے والے تمام پاکستانیوں کو پولیس ویریفکیشن کے عمل سے گزرنا پڑتا تھا۔
پون کھیڑا نے کہا کہ جب ہندوستان پر مصیبت آئی تو نیپال اور بھوٹان جیسے پڑوسی ممالک نے بھی پاکستان کو دہشت گرد ملک نہیں کہا۔ اس پورے تنازعہ میں چین اور پاکستان جس طرح متحد ہو کر سامنے آئے ہیں، مودی حکومت اس بارے میں بالکل خاموش ہے۔ کانگریس لیڈر کے مطابق مودی حکومت نے ماہرین کے مشورہ کو نظر انداز کر کے تمام پالیسیاں ٹرولرز کو سونپ دی ہیں۔ اندرا گاندھی جیسے لیڈروں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جن لیڈران کو یہ حکومت ٹرول کرتی ہے، آج انہی سے اسے سیکھنے کی ضرورت ہے۔ حکومت کو ان چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے سنجیدہ ہونا چاہیے جو اپریل اور مئی 2025 میں پیش آئی ہیں۔
پون کھیڑا نے پہلگام دہشت گردانہ حملہ کے بعد کانگریس اور پوری اپوزیشن کے ذریعہ قومی مفاد میں متحد ہو کر مودی حکومت کی حمایت کے تعلق سے کہا کہ ’’بی جے پی نے اس سنگین بحران کے وقت بھی اپنی نچلی سطح کی سیاست نہیں چھوڑی اور اپنے تقسیم کے ایجنڈے کو فروغ دیتی رہی۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مذہبی انتشار پھیلانے کی کوشش کی گئی۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت کو جب سمجھ میں آیا کہ تباہ کن خارجہ پالیسی کی وجہ سے پوری دنیا میں اکیلے پڑ گئے ہیں تو کُل جماعتی وفد کو بیرون ممالک بھیجا گیا۔ اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ بیرون ممالک میں ہندوستان کی بات مضبوطی سے رکھ رہے ہیں، جب کہ بی جے پی کے کچھ اراکین پارلیمنٹ گھٹیا قسم کی سیاست میں مصروف ہیں۔
پون کھیڑا کا کہنا ہے کہ حکومت ان دہشت گردوں کے بارے میں اب تک کوئی جواب نہیں دے پائی ہے، جو پہلگام ہی نہیں کئی دیگر حملوں کے لیے بھی ذمہ دار تھے۔ جواب دینے کے بجائے وزیر اعظم فلمی ڈائیلاگ بازی کا سہارا لے رہے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ملک کو آج تک جواب نہیں ملا کہ پونچھ، گاندربل، گلمرگ اور پہلگام حملوں میں شامل دہشت گردوں کا کیا ہوا؟ جنگ بندی کن شرائط پر ہوئیں؟ حافظ سعید اور مسعود اظہر کیسے نکل گئے؟ جنگ بندی کے شرائط میں ان دہشت گردوں کو واپس لانا شامل ہے یا نہیں؟
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔