اسرائیل کا غزہ کے 77 فیصد علاقے پر قبضہ، زیادہ تر فلسطینی گھر چھوڑ کر جا چکے ہیں، الجزیرہ کی رپورٹ میں انکشاف

حماس نے کہا کہ اسرائیلی افواج فضائی حملے کرکے لوگوں کو گھر چھوڑنے پر مجبور کر رہی ہے جبکہ بحری افواج گولی باری کرتے ہوئے آگے بڑھ رہی ہے۔


اسرائیلی فوج نے غزہ کے 77 فیصد زمینی حصے پر قبضہ کرلیا ہے اور باقی حصے پر قبضہ کے لیے وحشیانہ حملے کر رہی ہے۔ حماس میڈیا کی وِنگ نے یہ دعویٰ کیا ہے۔ یہ بات الجزیرہ کی ایک رپورٹ سے بھی سامنے آئی ہے۔ اس درمیان اسرائیل کے تازہ حملوں میں مزید 38 فلسطینی جاں بحق ہو گئے ہیں۔ مارے گئے لوگوں میں ایک صحافی اور راحت و بچاؤ ٹیم کے ایک افسر شامل ہیں۔ یہ لوگ جبالیہ اور نصیرت میں واقع گھروں میں مارے گئے۔ تازہ حملوں کے بارے میں اسرائیل کی طرف سے ابھی تک کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔
حماس نے کہا کہ اسرائیلی افواج فضائی حملے کرکے لوگوں کو گھر چھوڑنے پر مجبور کر رہی ہے جبکہ بحری افواج گولی باری کرتے ہوئے آگے بڑھ رہی ہے۔ اس سے غزہ پٹی کی 77 فیصد زمین پر اسرائیل کا قبضہ ہو گیا ہے۔ زیادہ تر فلسطینی گھر چھوڑ کر جا چکے ہیں اور جو گھروں یا ٹینٹوں میں رہ رہے ہیں وہ اسرائیلی حملوں کو جھیلنے کے لیے مجبور ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیموں، اقوام متحدہ، مسلم ممالک، فرانس، برطانیہ اور کئی مغربی ملکوں کی تمام اپیلوں کے باوجود اسرائیل غزہ میں فوجی کارروائی بند نہیں کر رہا ہے۔ اسرائیل غزہ پر قبضے کے منصوبے میں مسلسل آگے بڑھ رہا ہے۔ اب تک اس کے 77 فیصد حصے پر قبضہ کر لینے کا دعویٰ ہے۔ باقی علاقوں میں بھی شدید بمباری ہو رہی ہے۔ اس بمباری کی وجہ سے اسپتال ملبے میں تبدیل ہو چکا ہے جہاں صرف لاشیں ہیں۔ زخمیوں کے علاج کے لیے جگہ نہیں بچی ہے۔ غزہ میں دوائیوں اور کھانے-پینے کی اشیا کی شدید قلت ہے۔ لوگ فاقہ کشی کے شکار ہیں۔
الجزیرہ کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج معصوم فلسطینیوں کو فوج کی وردی پہنا کر حماس کے خلاف استعمال کر رہی ہے۔ اس جنگ میں سب سے زیادہ نقصان عام شہریوں کا ہو رہا ہے۔ ہر دن بچے اپنے ماں-باپ کو کھو رہے ہیں اور کنبہ برباد ہو رہا ہے۔ اس تشدد میں اب تک 60 ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کی موت ہو چکی ہے۔ وہیں 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی حملوں میں ابھی تک 220 صحافی بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔