تیج پرتاپ ایک بالغ ہیں اور انہیں اپنے ذاتی فیصلے لینے کا پورا حق ہے: تیجسوی یادو

آر جے ڈی سے نکالے جانے کے بعد لالو یادو کے بڑے بیٹے تیج پرتاپ یادو کا ایک پرانا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جس میں وہ اپنی سابق بیوی ایشوریہ رائے کے ساتھ اپنی شادی کو لے کر درد کا اظہار کر رہے ہیں۔


فائل تصویرآئی اے این ایس
تیج پرتاپ یادو کے سوشل میڈیا پر اپنے رشتے کا اعلان کرنے اور اپنی گرل فرینڈ کی تصویر شیئر کرنے کے بعد بہار کی سیاست اور لالو خاندان میں ہلچل مچ گئی ہے۔ لالو یادو نے تیج پرتاپ یادو کو پارٹی اور خاندان سے نکال دیا ہے۔ تاہم اس دوران تیج پرتاپ یادو نے اپنی پہلی شادی کے بارے میں ایک پوڈ کاسٹ میں جو انکشاف کیا تھا وہ اب وائرل ہو رہا ہے۔
تیج پرتاپ یادو نے اس پوڈ کاسٹ میں کہا ہے کہ ایشوریہ کے ساتھ ان کی شادی سیاسی تھی اور یہ ان کی رضامندی کے بغیر ہوئی تھی۔ ویڈیو میں تیج پرتاپ یادو یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ وہ طلاق کے بعد ایک بار پھر اپنی زندگی بساناچاہتے ہیں۔
پوڈ کاسٹ کے دوران جب تیج پرتاپ یادو سے پوچھا گیا کہ کیا ان کی شادی سیاسی تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کی گئی ہے تو انھوں نے دو ٹوک جواب دیا۔ تیج پرتاپ نے انٹرویو کے دوران کہا کہ ان کی شادی صرف سیاسی وجوہات کی بنا پر طے کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا، ‘ہر کوئی میری گردن اور دماغ پر تھا اور مجھے سیاست کی وجہ سے شادی کرنے پر مجبور کیا گیا۔ میں نے ان باتوں کو بہت بری طرح جھیلا ہے۔ شادی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اب وہ اس سے خوفزدہ ہیں۔
واضح رہے کہ تیج پرتاپ یادو نے اپنی گرل فرینڈ کی تصویر شیئر کی جس کے بعد لالو یادو نے ان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں پارٹی سے نکال دیا اور خاندان سے بھی نکال دیا۔ لالو یادو نے یہاں تک کہہ دیا کہ جو بھی ان کے ساتھ تعلقات رکھنا چاہتا ہے وہ اپنی صوابدید کا استعمال کرتے ہوئے فیصلہ کرے۔
لالو کے چھوٹے بیٹے اور تیج پرتاپ کے بھائی تیجسوی نے بھی لالو یادو کے اس فیصلے کی حمایت کی ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے تیجسوی یادو نے کہا، ‘جہاں تک میرا تعلق ہے، میں یہ سب کچھ پسند نہیں کرتا اور نہ ہی برداشت کرتا ہوں۔ میں اپنا کام کر رہا ہوں۔ جہاں تک میرے بڑے بھائی کا تعلق ہے وہ بالغ ہیں اور اپنے ذاتی فیصلے خود لینے کا پورا حق رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انہیں میڈیا کے ذریعے تیج پرتاپ کی ذاتی زندگی کے بارے میں بھی معلومات ملتی ہیں۔ وہ اپنی ذاتی زندگی میں جو کچھ بھی کر رہے ہیں، وہ کسی سے پوچھ کر نہیں کرتے۔ اس نے میڈیا سے بھی معلومات حاصل کیں۔ (بشکریہ نیوز پورٹل ’آج تک‘)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔