لالو پرساد یادو نے بڑے بیٹے تیج پرتاپ یادو کو 6 سال کے لیے پارٹی سے نکالا

لالو پرساد یادو نے بڑے بیٹے تیج پرتاپ یادو کو 6 سال کے لیے پارٹی سے نکالا

لالو پرساد یادو نے کہا کہ ’’میں عوامی زندگی میں ہمیشہ رائے عامہ کا حامی رہا ہوں۔ خاندان کے فرمانبردار افراد نے عوامی زندگی میں اسی خیال کو اپنایا اور اسی پر عمل کیا ہے۔‘‘

لالو پرساد یادو کی فائل تصویر (یو این آئی)لالو پرساد یادو کی فائل تصویر (یو این آئی)
لالو پرساد یادو کی فائل تصویر (یو این آئی)
user

راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سپریمو لالو پرساد یادو نے اپنے بڑے بیٹے تیج پرتاپ یادو کے خلاف سخت کارروائی کی ہے۔ اتوار (25 مئی) کو لالو یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اس بارے میں اطلاع دی۔ انہوں نے پوسٹ میں لکھا کہ ’’ذاتی زندگی میں اخلاقی اقدار کو نظر انداز کرنا سماجی انصاف کے لیے ہماری اجتماعی جدوجہد کو کمزور کرتا ہے۔ بڑے بیٹے کی سرگرمیاں، عوامی طرز عمل اور غیر ذمہ دارانہ رویہ ہماری خاندانی اقدار و روایات کے مطابق نہیں ہیں۔‘‘

لالو یادو نے مزید لکھا کہ ’’اس لیے مندرجہ بالا حالات کے پیش نظر اسے پارٹی اور خاندان سے دور کرتا ہوں۔ اب سے پارٹی اور خاندان میں اس کا کسی بھی طرح کا کوئی کردار نہیں ہوگا۔ اسے پارٹی سے 6 سال کے لیے نکالا جاتا ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ ’’وہ خود اپنی ذاتی زندگی کے اچھے- برے اور خوبیوں-خامیوں کو دیکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ جو لوگ بھی اس سے تعلق رکھیں گے وہ اپنی صوابدید سے فیصلہ لیں۔ میں عوامی زندگی میں ہمیشہ رائے عامہ کا حامی رہا ہوں۔ خاندان کے فرمانبردار افراد نے عوامی زندگی میں اسی خیال کو اپنایا اور اسی پر عمل کیا ہے۔ شکریہ۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ تیج پرتاپ یادو اور ان کی گرل فرینڈ انوشکا یادو سے منسلک معاملہ کی وجہ سے لالو یادو نے یہ کارروائی کی ہے۔ ہفتہ (24 مئی) کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’فیس بک‘ پر تیج پرتاپ یادو کے آفیشیل اکاؤنٹ سے ایک تصویر شیئر کی گئی تھی۔ تصویر میں تیج پرتاپ یادو ایک لڑکی کے ساتھ دکھائی دے رہے تھے۔ لڑکی کا نام انوشکا یادو بتایا گیا تھا۔ فیس بک پوسٹ کے مطابق تیج پرتاپ یادو اور انوشکا یادو 12 سال سے رشتہ میں ہیں، حالانکہ بعد میں پوسٹ ہٹا دیا گیا۔ کچھ گھنٹے بعد تیج پرتاپ یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا کہ ان کا اکاؤنٹ ہیک کر لیا گیا تھا۔ اے آئی کی مدد سے تصویر بنائی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے