غزہ پر اسرائیلی فضائی حملے میں نو بچوں کی موت

غزہ پر اسرائیلی فضائی حملے میں نو بچوں کی موت

خان یونس: غزہ میں ایک ڈاکٹر کے گھر پر اسرائیلی فضائی حملے میں اس کے دس میں سے نو بچوں کی موت ہوگئی۔
ناصر اسپتال کے ایک ڈاکٹر کے مطابق ڈاکٹر علاء النجر کا ایک بچہ اور اس کا شوہر زخمی ہوئے لیکن وہ بچ گئے۔

اسپتال میں کام کرنے والے ایک برطانوی سرجن گریم گروم نے 11 سالہ بچی کا آپریشن کیا۔ انہوں نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ ’ناقابل برداشت ظلم‘ ہے کہ اس کی ماں، جس نے کئی سال بچوں کی دیکھ بھال میں بطور ماہر اطفال گزارے، ایک ہی میزائل حملے میں اپنے تقریباً تمام بچوں کو کھو سکتی ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ’’ غیر منسلک شہریوں کو نقصان پہنچانے کے دعووں کا جائزہ لے رہی ہے۔‘‘ اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس کے طیارے نے جمعہ کو خان ​​یونس میں متعدد مشتبہ افراد پر حملہ کیا تھا۔
حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے ڈائریکٹر کی جانب سے شیئر کی گئی ایک وائرل ویڈیو میں خان یونس میں حملے کے ملبے سے چھوٹی جلی ہوئی لاشوں کو اٹھاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے کہا کہ اس کے طیارے نے کئی مشتبہ افراد پر حملہ کیا جن کی شناخت خان یونس کے علاقے میں آئی ڈی ایف کے فوجیوں کے قریبی ڈھانچے سے کی گئی۔

آئی ڈی ایف نے کہا ’’خان یونس کا علاقہ ایک خطرناک جنگی علاقہ ہے۔ وہاں آپریشن شروع کرنے سے پہلے، آئی ڈی ایف نے شہریوں کو اپنی حفاظت کے لیے علاقے سے نکالا۔‘‘

وزارت صحت کے ڈائریکٹر ڈاکٹر منیر البرش نے ایکس پر کہا کہ ڈاکٹر النجر کے شوہر حمدی اپنی بیوی کو کام پر لے جانے کے بعد گھر واپس آرہے تھے کہ کچھ ہی منٹ بعد النجر کے گھر پر حملہ کیا گیا ۔ ڈاکٹر گروم نے کہا کہ بچوں کے والد ’’بہت بری طرح زخمی‘‘ تھے اور ان کے سر پر شدید چوٹیں آئی تھیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں کم از کم 53,901 فلسطینی ہلاک اور 122,593 زخمی ہو چکے ہیں۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق سرکاری میڈیا کے دفتر نے مرنے والوں کی تعداد 61,700 سے زیادہ بتائی۔



[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے