امریکی صدر ٹرمپ یوروپی یونین سے سبھی درآمدات پر وصول کریں گے 50 فیصد ٹیرف، ٹریڈ ٹاک میں سست رفتاری سے ناراض
ڈونالڈ ٹرمپ نے ’ٹروتھ‘ پر جاری پوسٹ میں کہا ہے کہ یوروپی یونین کے ساتھ ہماری بات چیت کسی نتیجہ پر نہیں پہنچ رہی ہے۔ اس لیے میں یکم جون سے یوروپی یونین پر 50 فیصد ٹیرف لگانے کی تجویز پیش کر رہا ہوں۔
چین کے ساتھ ’ٹریڈ وار‘ میں نرمی کے بعد امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اب یوروپی یونین پر سختی کرتے نظر آ رہے ہیں۔ انھوں نے یوروپی یونین کو متنبہ کیا ہے کہ سبھی درآمدات پر 50 فیصد ٹیرف لگایا جائے گا۔ یہ تنبیہ انھوں نے 23 مئی کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ‘ پر جاری کردہ پوسٹ میں کی ہے۔ ایک پوسٹ میں انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ بیرون ممالک میں مینوفیکچر اسمارٹ فون پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کا ارادہ ہے۔
امریکی صدر کا کہنا ہے کہ وہ یوروپی یونین سے درآمد اشیا پر چین کے مقابلے زیادہ ٹیرف لگانا چاہتے ہیں۔ ٹرمپ نے اسی ماہ چین سے درآمد مصنوعات پر ٹیکس گھٹا کر 30 فیصد کر دیا ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرہ ہو سکے۔ جہاں تک یوروپی یونین کی بات ہے، ٹرمپ سست رفتار ’ٹریڈ ٹاک‘ سے پریشان تھے۔ یوروپی یونین نے ٹیرف کو باہمی طور پر صفر کرنے کی تجویز پیش کی ہے، جبکہ ٹرمپ نے عوامی طور سے بیشتر درآمدات پر بنیادی 10 فیصد ٹیرف کو برقرار رکھنے پر زور دیا ہے۔
ٹرمپ نے ’ٹروتھ‘ پر جاری پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’ان کے (یوروپی یونین) ساتھ ہماری بات چیت کسی نتیجہ پر نہیں پہنچ رہی ہے۔ اس لیے میں یکم جون 2025 سے یوروپی یونین پر بلاوسطہ 50 فیصد ٹیکس لگانے کی تجویز پیش کر رہا ہوں۔ اگر مصنوعات امریکہ میں بنایا یا مینوفیکچر کیا جاتا ہے تو کوئی ٹیکس نہیں لگے گا۔‘‘ ٹرمپ نے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’میں نے بہت پہلے ہی ایپل کے (سی ای او) ٹم کوک کو بتا دیا تھا کہ مجھے امید ہے امریکہ میں فروخت ہونے والے ان کے آئی فون کی مینوفیکچرنگ امریکہ میں ہی ہوگی، ہندوستان یا کسی دیگر جگہ پر نہیں۔ اگر ایسا نہیں ہے تو ایپل کو امریکہ کو کم از کم 25 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔‘‘ ٹرمپ نے بعد میں وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ممالک میں تیار سبھی اسمارٹ فون پر ٹیکس لگایا جائے گا اور یہ ٹیکس جون کے آخر تک لگایا جا سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔