ہاتھرس ستسنگ بھگدڑ: 121 ہلاکتوں کے معاملے میں کلیدی ملزم سمیت 3 افراد کی درخواست ضمانت ہائی کورٹ سے منظور

پولیس نے ہاتھرس بھگدڑ معاملہ میں 11 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد انہیں گرفتار کر لیا تھا۔ ان تمام کے خلاف عدالت میں 3200 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ داخل کی گئی تھی


ہاتھرس ستسنگ کا مقام جہاں بھگدڑ میں ہلاکتیں ہوئیں / آئی اے این ایس
اترپردیش کے ہاتھرس ضلع میں ’سورج پال عرف نارائن سرکار ہری‘ کے ستسنگ کے دوران مچی بھگڈر معاملہ میں الٰہ آباد ہائی کورٹ نے 3 ملزمان کو ضمانت دے دی ہے۔ جیل میں قید کلیدی ملزم دیو پرکاش مدھوکر، میگھ سنگھ اور مکیش کی ضمانت عرضی الٰہ آباد ہائی کورٹ نے منظور کر لی ہے۔ جسٹس سمیر جین کی سنگل بنچ نے یہ فیصلہ سنایا ہے۔ واضح ہو کہ ہاتھرس ضلع کے فلرائی مغل گڑھی میں 2 جولائی 2024 کو ستسنگ کے دوران بھگدڑ مچ گئی تھی۔ اس بھگڈر میں 121 لوگوں کی جانیں چلی گئی تھیں اور تقریباً 250 افراد زخمی ہو گئے تھے۔
پولیس نے ہاتھرس بھگدڑ معاملہ میں 11 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد انہیں گرفتار کر لیا تھا۔ ان تمام کے خلاف عدالت میں 3200 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ داخل کی گئی تھی۔ اس معاملہ میں 8 ملزمان کو ہائی کورٹ سے پہلے ہی ضمانت مل چکی تھی۔ عرضی گزار کے وکیل سکومار پال نے بتایا کہ ہائی کورٹ نے تینوں ملزمان دیو پرکاش مدھوکر، میگھ سنگھ اور مکیش کی ضمانت عرضیاں منظور کر لی ہیں۔ امید ہے کہ وہ لوگ جلد ہی جیل سے رہا ہو جائیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ ’سورج پال عرف نارائن سرکار ہری‘ کے ستسنگ میں 80 ہزار لوگوں کے شامل ہونے کی اجازت مانگی گئی تھی، لیکن 2.5 لاکھ سے 3 لاکھ کے قریب لوگوں کی بھیڑ اکٹھی ہو گئی تھی۔ انتظامیہ نے بغیر کسی تحقیقات کے اس ستسنگ کے انعقاد کی اجازت دے دی تھی۔ ستسنگ میں بھیڑ کی وجہ سے اچانک بھگڈر مچ گئی اور 121 لوگوں نے اپنی جانیں گنوا دیں۔ اس کے بعد ریاستی حکومت نے ایک عدالتی تحقیقاتی کمیشن بنایا تھا۔ ریٹائرڈ جسٹس برجیش کمار شریواستو کمیشن کے چیئرمین تھے اور ریٹائرڈ آئی اے ایس ہیمنت راؤ اور ریٹائرڈ آئی پی ایس بھاویش کمار سنگھ کمیشن کے رکن تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔