مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، امریکی وزیردفاع پیٹ ہیگسٹ نے کہا ہے کہ یمن میں انصاراللہ مکمل طور پر ختم نہیں ہوگی۔ امریکہ کو اپنی تمام تر توانائی اور وسائل یمن میں حکومت کی تبدیلی پر صرف نہیں کرنے چاہئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنا وقت صرف حوثیوں کے ساتھ جنگ میں نہیں گزارسکتے۔ ہمیں اپنی اہم ترین ترجیحات یعنی ایران اور چین، کو نظرانداز نہیں کرنا چاہئے۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ ہماری حالیہ کارروائیوں کا مقصد حوثیوں کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور کرنا تھا تاہم اس میں کامیابی نہ مل سکی۔
انہوں نے امریکی طیارہ بردار بحری جہاز ٹرومن کی علاقے سے واپسی سے چشم پوشی کرتے ہوئے دعوی کیا کہ اب امریکی بحری بیڑے باب المندب کی آبی گزرگاہ سے زیادہ آزادی کے ساتھ گزرسکتے ہیں۔
ہیگسٹ نے کہا کہ امریکی صدر کا موقف واضح ہے کہ حوثیوں کی طرف سے امریکی جہازوں پر حملوں کا جواب ضرور دیا جائے گا۔
امریکی وزیردفاع نے چین سے ممکنہ جنگ کے تناظر میں امریکی تیاریوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ پینٹاگون میں ہم نے بارہا چین کے ساتھ جنگ کی مشقیں کی ہیں تاکہ ہمیشہ بیجنگ سے ایک قدم آگے رہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ امریکہ ایشیا و بحرالکاہل پر اپنی توجہ مرکوز کررہا ہے تاہم یورپ اور مشرق وسطی بھی امریکی نگاہوں سے اوجھل نہیں۔