امریکی خصوصی ایلچی کی ایران اور حماس کے خلاف دوبارہ ہرزہ سرائی

امریکی خصوصی ایلچی کی ایران اور حماس کے خلاف دوبارہ ہرزہ سرائی

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایران کی جانب سے ایٹمی پروگرام کو مکمل پرامن قرار دینے کے باوجود امریکی عہدیداروں کی جانب سے ایران کو ایٹمی طاقت بننے سے روکنے کے دعووں کو ایک بار پھر دہرایا جارہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطی کے لیے خصوصی ایلچی اسٹیو ویٹکاف نے دعوی کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ اب بھی حماس کو شکست دینے، ایران کو ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے اور "ابراہیمی معاہدوں” کو وسعت دینے کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے دعوی کیا کہ ٹرمپ کی سابقہ صدارت کے اختتام پر ایران دباؤ کا شکار تھا، اس کے اتحادی گروہوں کے مالی ذرائع محدود ہوچکے تھے۔

ویٹکاف نے فلسطین اور خطے کے دیگر ممالک کے خلاف صہیونی جارحیت اور بین الاقوامی قوانین کی پامالی سے چشم پوشی کرتے ہوئے مزاحمتی گروہوں پر سنگین الزامات عائد کیے اور دعویٰ کیا کہ یہ صرف اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازعہ نہیں، بلکہ یہ خالص شر ہے، اور یقین رکھیں کہ شر کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔

ویٹکاف نے ٹرمپ حکومت کو امید بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ امن کی واپسی ایک مقدس مشن ہے جو صرف امریکی حکومت تک محدود نہیں بلکہ پوری دنیا خصوصا عالمی یہودی برادری اور اسرائیل کے حامیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مشن میں شامل ہوں، اتحاد قائم رکھیں اور یہود دشمنی کے خلاف صف آرا ہوں۔

انہوں نے ہزاروں فلسطینیوں کے قتل عام کے باوجود اسرائیل کی بھرپور حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ آج، کل اور ہمیشہ آپ اسرائیلیوں کے ساتھ ہے، متحد رہیں، ایک آواز بنیں اور دنیا کے لیے امید کا چراغ روشن کریں۔

[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے