سپریم کورٹ میں وقف قانون کی آئینی حیثیت پر آج اہم سماعت، عبوری حکم کا امکان

عدالت نے دونوں فریقوں کے وکلا، سینئر وکیل کپل سبل اور سالیسٹر جنرل تشار مہتا کو 19 مئی تک تحریری نوٹس داخل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ مہتا نے عدالت کو یقین دلایا ہے کہ حکومت وقف بایوزر جیسی کسی جائیداد کو ڈینوٹیفائی نہیں کرے گی، اور نہ ہی نئی تقرریاں کی جائیں گی۔
تاہم، عدالت نے واضح کیا ہے کہ وہ 1995 کے پرانے وقف قانون پر حکمِ امتناع جاری کرنے پر غور نہیں کرے گی۔ اس سے پہلے جسٹس سنجیو کھنہ کی بنچ اس معاملے کو سن رہی تھی، مگر ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد یہ معاملہ جسٹس گوئی کی سربراہی میں منتقل کر دیا گیا۔