سابق امریکی صدر بائیڈن کو ہوا پروسٹیٹ کینسر

سابق صدر جو بائیڈن کو پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص ہوئی ہے، ان کا گلیسن اسکور 9 ہے۔ اوباما، ٹرمپ اور ہلیری کلنٹن سمیت کئی سینئر امریکی رہنماؤں نے ان کی جلد صحت یابی کی خواہش کی ہے۔


فائل تصویر آئی اے این ایس
سابق امریکی صدر جو بائیڈن کے دفتر نے اتوار یعنی 18 مئی کو تصدیق کی کہ بائیڈن کو پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص ہوئی ہے۔ میڈیکل ٹیسٹ کے مطابق ڈاکٹروں کو پہلے ایک چھوٹی سی گانٹھ ملی جو بعد میں کینسر میں بدل گئی۔
بائیڈن کے ترجمان نے کہا کہ ان کا کینسر گلیسن اسکور 9 (گریڈ گروپ 5) تھا، یعنی یہ ایک جارحانہ کینسر ہے۔ کینسر ہڈیوں تک پھیل چکا ہے جسے طبی اصطلاح میں میٹاسٹیسیس کہا جاتا ہے لیکن یہ کہ ہارمون حساس ہے جس کی وجہ سے موثر علاج کی گنجائش باقی رہ جاتی ہے۔ اگرچہ صورتحال سنگین ہے، علاج کے آپشنز دستیاب ہیں، اور بائیڈن کے اہل خانہ فی الحال ان پر غور کر رہے ہیں۔
بائیڈن کی صحت کی خبر کے بعد، بہت سے سابق اور موجودہ امریکی رہنماؤں نے ان کے لئے دعا کی ہے اور ان کی جلد صحت یابی کی خواہش کی ہے۔ براک اوباما نے کہا کہ مشیل اور میں بائیڈن اور ان کے خاندان کے لیے دعاگو ہیں۔ ہم ان کی جلد صحت یابی کی خواہش کرتے ہیں۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ میلانیا اور میں جو اور ان کے اہل خانہ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم ان کے جلد اور کامیاب علاج کی خواہش کرتے ہیں۔ سابق امریکی نائب صدر اور ہندوستانی نژاد خاتون کملا ہیرس نے کہا کہ جو بائیڈن ایک فائٹر ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ وہ اس چیلنج پر بھی اپنی طاقت اور عزم کے ساتھ قابو پا لیں گے۔
جو بائیڈن کی بیماری کے بارے میں جاننے کے بعد دیگر امریکی رہنماؤں نے بھی ردعمل کا اظہار کیا۔ اس پر ہلیری کلنٹن نے کہا کہ میں بائیڈن کے بارے میں سوچ رہی ہوں کیونکہ وہ کینسر سے لڑ رہے ہیں۔ دوسروں کی جان بچانے کے لیے جو کوششیں کیں، اب انہیں اپنے لیے بھی اسی طاقت کی ضرورت ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ جینٹ اور میں اس مشکل وقت میں بائیڈن خاندان کے لیے دعاگو ہیں۔
گلیسن اسکور 9/گریڈ گروپ 5 کو پروسٹیٹ کینسر کی سب سے سنگین شکل سمجھا جاتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ کینسر کے خلیے تیزی سے پھیل رہے ہیں۔ اگر علاج نہ کیا جائے تو یہ جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔ تاہم، ہارمون کے حساس ہونے کا مطلب ہے کہ اسے علاج سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔