حیدرآباد : اتوار کی صبح شہر کے قلب میں واقع تاریخی چارمینار کے قریب گلزار ہاؤس میں ایک عمارت میں لگنے والی شدید آگ نے ایک اندوہناک منظر پیش کیا۔ اس حادثے میں 8 بچوں سمیت 17 افراد جاں بحق ہوگئے۔ مقامی افراد نے سب سے پہلے جائے وقوعہ پر پہنچ کر امدادی کام شروع کیا۔
چوڑیوں کا کاروبار کرنے والے زاہد جو کہ متاثرہ عمارت کے قریب ہی رہتے ہیں، وہ ان اولین افراد میں شامل تھے جو آگ لگنے کے فوراً بعد متاثرین کی مدد کو پہنچے۔ زاہد نے بتایا:
"ایک خاتون نے اپنے بچے کو بچانے کی کوشش میں اسے گلے لگا لیا تھا، دونوں اسی حالت میں جل کر راکھ ہوگئے۔”
13 افراد کو دیوار توڑ کر بچایا گیا
زاہد نے مزید بتایا کہ:
"آگ اتنی تیز تھی کہ اندر جانا ممکن نہیں تھا، پھر بھی ہم نے ایک دیوار توڑ کر اندر راستہ بنایا اور جیسے تیسے کر کے 13 لوگوں کو بچایا۔ دھوئیں کی شدت اتنی تھی کہ کچھ بھی دکھائی نہیں دے رہا تھا۔ زیادہ تر افراد یا تو جل کر ہلاک ہوئے یا دھوئیں کے باعث دم گھٹنے سے جاں بحق ہوئے۔”
ریسکیو آپریشن انتہائی مشکل تھا
تلنگانہ فائر سروس کے ڈائریکٹر جنرل وائی ناگی ریڈی نے بتایا کہ:
"آگ کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئیں، لیکن عمارت میں داخل ہونے کے لیے صرف ایک مرکزی دروازہ تھا۔ پہلی اور دوسری منزل تک پہنچنے کے لیے تنگ سیڑھیاں تھیں، جس کی وجہ سے بچاؤ کا کوئی متبادل راستہ نہیں تھا۔”
پولیس کا ابتدائی بیان: شارٹ سرکٹ سے آگ لگی
تلنگانہ کے ڈی جی پی جتیندر کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی۔ عمارت کے نیچے زیورات کی دکانیں تھیں جبکہ اوپر کی منزلوں میں رہائش تھی۔ آگ نچلی منزل سے شروع ہو کر اوپر تک پھیل گئی جس سے دھواں بھر گیا اور لوگ دم گھٹنے لگے۔
وزیراعظم نریندر مودی کا اظہارِ افسوس اور معاوضے کا اعلان
وزیراعظم مودی نے ایکس پر واقعo پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا:
"حیدرآباد میں آگ لگنے کے واقعے سے دلی صدمہ پہنچا ہے۔ مرحومین کے اہل خانہ سے تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتا ہوں۔”
انہوں نے مرنے والوں کے لواحقین کو دو دو لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50-50 ہزار روپے مالی امداد دینے کا اعلان کیا۔
تلنگانہ کے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اعلیٰ حکام کو فوری ریسکیو کی ہدایات جاری کیں۔ تلنگانہ کے وزیر ٹرانسپورٹ پونّم پربھاکر نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور کہا کہ واقعہ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے پیش آیا۔ پولیس نے موقع کو سیل کر دیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔