پہلگام حملہ: دعووں کے شور میں دبے چند اہم سوالات

سوال یہ ہے کہ کیا پاکستانی شراکت والی کمپنی کی بڑھتی سرگرمیوں کو انٹیلی جنس الرٹ کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے تھا؟ کیا ہماری ایجنسیوں کو علم تھا کہ اس کمپنی کے بانی عبداللہ سعید وہی شخص ہیں جنہیں پاکستان کے ایٹمی توانائی کمیشن کو غیر قانونی طور پر ٹیکنالوجی فراہم کرنے کے جرم میں سزا ہو چکی ہے؟
2. کیا جنگ بندی میں ثالثی کا سہرا ٹرمپ انتظامیہ کو دے کر پاکستان نے کشمیر کے مسئلے کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے میں کامیابی حاصل کی؟
اگرچہ ہندوستان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے کو بھرپور انداز میں مسترد کیا کہ امریکہ نے جنگ بندی میں ثالثی کی لیکن اسلام آباد کی خوشی سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی مداخلت سے پاکستان کو ایک طرح کی سفارتی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ کا ’غیر جانبدار مقام‘ پر مذاکرات کی تجویز اور ٹرمپ کا کشمیر کو ’ہزاروں سال پرانا مسئلہ‘ کہہ کر ثالثی کی پیش کش کرنا، کیا یہ اشارہ نہیں کہ پاکستان مسئلہ کشمیر میں تیسرے فریق کو شامل کرنے کی راہ ہموار کر رہا ہے؟