ریاستی حکومت نےاتر پردیش میں گرمی کی لہر کو لے کر ہدایات جاری کی ہیں

اتر پردیش کے محکمہ صحت نے ایک تفصیلی گائیڈ لائن جاری کی ہے، جس میں عام لوگوں کو گرمی کی لہر یعنی’ لو‘ سے بچانے کے لیے آسان اور ضروری اقدامات بتائے گئے ہیں۔


فائل تصویر آئی اے این ایس
اتر پردیش میں شدید گرمی اور گرمی کی لہر کا پھیلاؤ دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے۔ محکمہ موسمیات نے اگلے چند دنوں تک ریاست کے کئی اضلاع میں شدید گرمی کی لہر کی وارننگ دی ہے۔ اس کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ریلیف اور محکمہ صحت کو ہدایت دی ہے کہ وہ ریاست کے لوگوں کو ہیٹ اسٹروک سے بچنے کے اقدامات کے بارے میں بتائیں اور انہیں بروقت ایلرٹ کریں۔
وزیر اعلیٰ کی ہدایات پر محکمہ صحت نے ایک تفصیلی گائیڈ لائن جاری کی ہے جس میں عوام کو گرمی کی لہر سے بچانے کے لیے آسان اور ضروری اقدامات کی وضاحت کی گئی ہے۔ پرنسپل سکریٹری، طبی اور صحت، نے کہا کہ لوگوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ دوپہر 12 بجے سے شام 4 بجے کے درمیان باہر نہ نکلیں کیونکہ یہ گرم ترین وقت ہے اور ہیٹ اسٹروک کا خطرہ سب سے زیادہ ہے۔
محکمہ صحت کی ہدایات کے مطابق باہر نکلتے وقت اپنے سر اور جسم کو ڈھانپ کر رکھیں، ہلکے اور ڈھیلے کپڑے پہنیں، چھتری، گلاس اور پانی کی بوتل ساتھ رکھیں۔ گھر میں پردوں یا شیڈز کا انتظام کریں تاکہ سورج کی روشنی براہ راست داخل نہ ہو۔ پانی، لیمونیڈ یعنی شکنجی ، چھاچھ یا ناریل کے پانی کا مسلسل استعمال کرتے رہیں۔بچوں، بوڑھوں اور بیماروں کے لیے خصوصی ہدایات دی گئی ہیں۔ انہیں گرمی میں تنہا نہ چھوڑیں۔ خالی پیٹ، باسی کھانا یا زیادہ پروٹین والی غذا نہ کھائیں۔ گرم یا پانی کی کمی والے مشروبات جیسے الکحل، چائے، کافی سے پرہیز کریں۔
اگر کسی شخص کو سر درد، چکر آنا، قے، پٹھوں کی کمزوری، جلد سرخ اور خشک ہو یا جسم کا درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے بڑھ جائے تو اسے فوری طور پر سائے میں لے جائیں، اسے ٹھنڈا پانی پلائیں اور ڈاکٹر یا ایمبولینس نمبر 108 پر کال کریں۔
تعمیراتی مقامات پر کام کرنے والوں کو دن کے گرم اوقات میں کام کرنے سے روکا جائے اور انہیں سایہ دار جگہوں پر آرام کی سہولیات فراہم کی جائیں۔ بھاری کام صرف صبح اور شام میں کرنا چاہیے۔ اسی طرح بچوں کو دوپہر کے وقت کھیلنے سے روکا جائے، انہیں ڈھیلے اور ہلکے کپڑے پہننے چاہئیں اور وافر مقدار میں پانی پینا چاہیے۔
مئی جون کے مہینوں میں ہندوستان کے شمالی، وسطی اور مغربی حصوں میں گرمی کی لہر یعنی ’لو‘ عام ہیں۔ اتر پردیش جیسی بڑی ریاست میں، جہاں بڑی تعداد میں لوگ کھلے میں کام کرتے ہیں، گرمی کی لہر کی وجہ سے ہر سال سینکڑوں لوگ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ اسی لیے حکومت وقت پر بیداری پھیلا کر جانی نقصان کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔