عوامی استقامت کے نتیجے میں امریکہ کو خطے سے نکلنا پڑے گا/ ٹرمپ کے بعض بیانات جواب دینے کے قابل نہیں

عوامی استقامت کے نتیجے میں امریکہ کو خطے سے نکلنا پڑے گا/ ٹرمپ کے بعض بیانات جواب دینے کے قابل نہیں

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہزاروں ایرانی اساتذہ نے تہران کے حسینیہ امام خمینی میں رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی۔

اس موقع پر رہبر انقلاب اسلامی نے تعلیم و تربیت کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ تعلیم و تربیت کے شعبے میں جو بھی خرچ کیا جائے، وہ منافع بخش سرمایہ کاری ہے کیونکہ یہ ایسی بنیاد فراہم کرتی ہے جو کئی گنا زیادہ فائدہ دے سکتی ہے۔

آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے صدر پزشکیان اور وزیر تعلیم کی تعلیم و تربیت کے میدان میں خصوصی توجہ کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ایک اہم موقع ہے جس سے بھرپور استفادہ کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے اساتذہ کے سماجی مقام کو بلند کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ معلم کو عوام کی نگاہ میں ایک پرجوش، فعال، محبوب اور کامیاب چہرے کے طور پر پیش کیا جانا چاہیے تاکہ جب کوئی نوجوان کیریئر کے انتخاب کے مرحلے پر پہنچے تو معلمی کو آخری آپشن کے بجائے اولین انتخاب کے طور پر دیکھے۔

رہبر معظم انقلاب نے تعلیم کے پیشے کو پرکشش بنانے کے لیے آرٹ اور میڈیا سے فائدہ اٹھانے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح ہم شہداء کے بارے میں کتابیں، فلمیں اور فن پارے تخلیق کرتے ہیں، معلمین کے بارے میں بھی اسی جذبے سے کام ہونا چاہیے۔ ایک کامیاب معلم کی شخصیت پر مبنی کہانیاں، فلمیں، سیریز اور اینیمیشنز نوجوان ذہنوں پر مثبت اثر ڈال سکتی ہیں۔

آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اس کام کو وزارت تعلیم، ذرائع ابلاغ، وزارت ثقافت اور دیگر متعلقہ اداروں کی ذمہ داری قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم و تربیت حکومت کے اہم فرائض میں سے ہے۔ اسلامی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ نوجوان نسل کو علم، ہنر، دین اور ایمان سے آراستہ کرے۔

انہوں نے تعلیم و تربیت کو مختلف گروہوں یا اداروں میں تقسیم کرنے کی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسا نظام معاشرے کو طوائف الملوکی کی طرف لے جاتا ہے جو بالکل ناقابل قبول ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی  خامنہ ای نے اساتذہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ل خطے کے اقوام کی ہمت و استقامت کے نتیجے میں امریکہ کو بالآخر یہاں سے جانا ہوگا اور وہ جائے گا۔

رہبر معظم نے امریکی صدر کے حالیہ بیانات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بعض بیانات جواب دینے کے قابل ہی نہیں۔ یہ بیانات اس قدر پست کے تھے کہ نہ صرف ان کے کہنے والے کے لیے باعث شرم ہیں بلکہ پوری امریکی قوم کے لیے بھی مایہ ننگ و عار ہیں۔

رہبر انقلاب نے کہا کہ ہم ان تمام باتوں کی طرف نہیں جاتے، لیکن بعض جملوں پر توجہ دینا ضروری ہے۔ مثلا ٹرمپ نے کہا کہ وہ طاقت کو امن قائم کرنے کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں؛ یہ کھلا جھوٹ ہے۔ امریکی حکام نے ہمیشہ طاقت کو ظلم، جارحیت، قتل عام اور جنگ کو ہوا دینے کے لیے استعمال کیا ہے۔ سوال یہ ہے کہ امریکہ نے کب طاقت کو صلح اور امن کے قیام کے لیے استعمال کیا؟

[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے