دہلی میں نجی اسکولوں کی فیس میں بے لگام اضافہ، عام آدمی پارٹی کا بی جے پی پر حملہ

عام آدمی پارٹی نے دہلی میں نجی اسکولوں کی جانب سے فیس میں بے تحاشہ اضافے اور ڈی پی ایس دوارکا میں 34 طلباء کی برطرفی کے خلاف بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا


اسکول فیس میں اضافہ کے خلاف احتجاج / آئی اے اینایس
نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (عآپ) نے دہلی کی بی جے پی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ نجی اسکولوں کی فیس میں بے جا اضافے کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔ خاص طور پر دہلی پبلک اسکول (ڈی پی ایس) دوارکا میں 34 طلباء کو فیس نہ دینے پر برطرف کیے جانے کے واقعے نے تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔ عآپ کے رہنما سوربھ بھاردواج نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی حکومت نجی اسکولوں کے ساتھ ملی بھگت کر رہی ہے اور فیس میں اضافے کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہی۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب ڈی ایم کی رپورٹ آ چکی ہے تو ڈی پی ایس کے خلاف ایف آئی آر کیوں نہیں درج کی گئی؟ والدین کو بار بار ہائی کورٹ کیوں جانا پڑ رہا ہے؟ بی جے پی ڈی پی ایس کو دہلی حکومت کے تحت کیوں نہیں لانا چاہتی؟ ڈی پی ایس کی آڈٹ رپورٹ کہاں ہے؟ جن 1600 سے زائد نجی اسکولوں کے آڈٹ کا دعویٰ کیا جا رہا ہے، ان کی رپورٹ اور نتائج کیا ہیں؟ کیا بی جے پی حکومت نے کسی ایک بھی اسکول کو غیر قانونی فیس اضافہ واپس کرنے کا حکم دیا ہے؟
عآپ نے الزام لگایا کہ اگر بی جے پی کی نجی اسکولوں سے ملی بھگت نہ ہوتی تو وہ آڈٹ مکمل ہونے تک فیس میں اضافے پر روک لگانے کا حکم ضرور جاری کرتی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت منافع خور تعلیمی اداروں کو بچا رہی ہے اور فیس میں اضافے پر کوئی کارروائی نہیں کر رہی۔
عآپ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ جب دہلی میں آپ کی حکومت تھی تو نجی اسکولوں کی فیس میں اضافہ نہیں ہوا تھا۔ اس وقت سی اے جی کے ذریعے کرائے گئے آڈٹ میں کئی اسکولوں میں بدعنوانی کا انکشاف ہوا تھا اور والدین سے وصول کی گئی اضافی رقم انہیں واپس دلائی گئی تھی۔ لیکن اب دوبارہ نجی اسکولوں کی فیس میں بے تحاشہ اضافہ شروع ہو گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔