مس ورلڈ مقابلہ۔حیدرآباد میں نوجوان نے اسرائیلی پرچم اکھاڑ پھینکا۔ویڈیو وائرل

مس ورلڈ مقابلہ۔حیدرآباد میں نوجوان نے اسرائیلی پرچم اکھاڑ پھینکا۔ویڈیو وائرل

حیدرآباد: تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں ایک غیر معمولی واقعہ پیش آیا جب تلنگانہ سکریٹریٹ کے قریب عالمی مقابلہ حسن کے سلسلہ میں لگائے گئے بین الاقوامی پرچموں میں شامل اسرائیلی پرچم کو ایک مقامی نوجوان نے احتجاجاً اکھاڑ پھینکا۔

یہ واقعہ چند لمحوں میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا اور شہر بھر میں اس پر شدید بحث چھڑ گئی ہے۔ذرائع کے مطابق، اس نوجوان کی شناخت ذاکر کے طور پر کی گئی ہے۔ ذاکر نے نہ صرف اسرائیلی پرچم کو ہٹایا بلکہ اس پوری کارروائی کی ویڈیو بھی بنائی اور سوشیل میڈیا پر اپ لوڈ کی۔

بعد ازاں، یہ ویڈیو مختلف افراد نے ری پوسٹ کی، جس سے یہ واقعہ تیزی سے عوامی اور میڈیا توجہ کا مرکز بن گیا۔تلنگانہ حکومت کی جانب سے منعقد کئے جارہے مس ورلڈ مقابلہ کے ضمن میں ریاستی سکریٹریٹ کے قریب مختلف ممالک کے پرچم نصب کئے گئے تھے تاکہ عالمی اتحاد اور ثقافتی تنوع کا پیغام دیا جا سکے۔

انہی پرچموں میں اسرائیل کا جھنڈا بھی شامل تھا، جسے دیکھ کر مذکورہ نوجوان نے اسے اکھاڑپھینکا۔ یہ واقعہ سامنے آتے ہی عوامی حلقوں میں دو مختلف ردعمل دیکھے گئے۔ ایک طبقہ نے ذاکر کے اقدام کو ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے کی جرات مندانہ علامت قرار دیا اور اسے فلسطینی عوام سے یکجہتی کا اظہار بتایا۔

کئی صارفین نے سوشل میڈیا پر اس کی حمایت کی۔دوسری جانب، کچھ حلقوں نے اس اقدام کو قانون کی خلاف ورزی اور عالمی سفارتی آداب کے منافی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ احتجاج کا حق ہر شہری کو حاصل ہے، مگر قانون کو ہاتھ میں لینا مناسب نہیں۔

اس واقعہ پرشدید ردعمل کااظہار کرتے ہوئے آندھراپردیش بی جے پی کے نائب صدرو قومی نائب صدرنشین امورنوجوانان وشنووردھن ریڈی نے اس نوجوان کو گرفتار کرنے کامطالبہ کیا۔

انہوں نے اس سلسلہ میں کئے گئے ٹوئیٹ میں کہا کہ اس نوجوان نے مس ورلڈمقابلوں کے سلسلہ میں لگائے گئے پرچموں میں سے اسرائیل کے پرچم کو نکال دیا اوراسے فخریہ طورپرآن لائن پوسٹ کیا۔

انہوں نے کمشنر پولیس حیدرآباد اورسٹی پولیس پر زوردیا کہ اس نوجوان کو فوری طورپر گرفتارکرتے ہوئے اس طرح کی غنڈہ گردی اورنفرت والے جرم پر تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آردرج کی جائے۔



[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے