’امن کے لیے جنگ بندی ضروری‘، یوکرینی صدر زیلنسکی نے یوروپی لیڈران سے روس پر دباؤ بنانے کی اپیل کی

یوکرینی صدر نے کہا کہ اگر روس مکمل اور بلاشرط جنگ بندی کے لیے متفق نہیں ہوتا ہے تو اس پر دباؤ بڑھنا چاہیے۔ اس لیے میں سترہویں پابندیوں کے پیکیج کی تیاری کے لیے شکرگزار ہوں۔


روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی کی کوششیں تیز ہو گئی ہیں۔ یوکرین کے صدر ولودمیر زیلینسکی نے یوروپی لیڈران کے ساتھ کئی میٹنگیں کی ہیں۔ ساتھ ہی یوروپی کونسل کے سربراہ اینٹونیو کوسٹا، یوروپی کمیشن کی چیف ارسولا وان ڈیر لین اور نیدرلینڈ، ڈنمارک و سویڈن کے وزرائے اعظم کے ساتھ بات چیت بھی کی۔ صدر زیلینسکی نے جنگ بندی کے لیے روس پر بین الاقوامی دباؤ بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ جنگ بندی امن حاصل کرنے کی سمت میں پہلا قدم ہے۔
بات چیت میں فوجی امداد کو مضبوط کرنے، یوکرین کی ایئر ڈیفنس اور ڈیفنس پروڈکشن صلاحیت کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ یوروپی یونین کی رکنیت کی طرف یوکرین کی راہ کو تیز کرنے پر بھی توجہ مرکوز کی گئی۔ اس سلسلے میں یوکرینی صدر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جانکاری بھی دی۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’میں نے یوروپی کونسل کے سربراہ اینٹونیو کوسٹا اور یوروپی کمیشن کی چیف ارسولا کے ساتھ میٹنگ کی۔ میں نے انھیں استنبول میں بات چیت کے بارے میں جانکاری دی۔ اگر روس مکمل اور بلاشرط جنگ بندی کے لیے متفق نہیں ہوتا ہے تو اس پر دباؤ بڑھنا چاہیے۔ اس میں سترہویں پابندیوں کے پیکیج کی تیاری کے لیے شکرگزار ہوں۔‘‘ زیلنسکی نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں یہ روس کی جنگ مشین کو فنڈنگ کرنے والی ہر چیز کو ہدف بنائے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ یوروپی یونین کی طرف ہمارے راستہ پر خصوصی توجہ دی گئی۔ یوکرین کی حمایت کرنے اور ہمیں انصاف پسند امن کے قریب لانے میں مدد کرنے کے لیے شکریہ۔
یوکرینی صدر زیلینسکی اور نیدرلینڈ کے وزیر اعظم اسکوف نے یوکرین کی دفاعی ضرورتوں پر تبادلہ خیال کیا، جس میں ایئر ڈیفنس سسٹم اور ڈومیسٹک ڈیفنس پروڈکشن میں سرمایہ کاری شامل ہے۔ ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے زیلینسکی نے کہا کہ نیدرلینڈ کے وزیر اعظم ڈک اسکوف کے ساتھ میری میٹنگ کے دوران میں نے یوکرین کے لیے ان کی مضبوط حمایت کے لیے انھیں شکریہ کہا۔ قابل ذکر ہے کہ اس سال نیدرلینڈ نے اپنی دفاعی امداد کو تقریباً 3 گنا بڑھا دیا ہے۔ اس بارے میں زیلنسکی نے کہا کہ ہم اپنے لوگوں کی زندگی کی حفاظت کے لیے اس تعاون کی حقیقی معنوں میں تعریف کرتے ہیں۔ انھوں نے روس پر بین الاقوامی دباؤ بڑھانے کی اہمیت پر بھی زور دیا اور دہرایا کہ مکمل جنگ بندی حاصل کرنا ایک قابل اعتماد امن کی سمت میں پہلا قدم ہے۔
ایک دیگر پوسٹ میں زیلینسکی نے لکھا کہ ڈنمارک کے وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن کے ساتھ میری اچھی میٹنگ ہوئی۔ ہم نے یوکرین کی دفاعی صنعت میں فوجی امداد اور ڈائریکٹ انویسٹمنٹ جاری رکھنے پر گفتگو کی۔ انھوں نے کہا کہ ڈنمارک ہمارے اسٹیٹ کی حمایت کرنے والے لیڈران میں سے ایک ہے اور یوکرین کے لیے فوجی امداد کا 26واں پیکیج تیار کر رہا ہے۔ یہ حمایت زندگی بچانے میں مدد کرتا ہے، اور ہم اس کی بہت تعریف کرتے ہیں۔ ہم نے استنبول میں بات چیت اور امریکہ و یوروپی شراکت داروں کے ساتھ سفارتی کوششوں کے کوآرڈنیشن کے بارے میں بھی بات کی۔ ہم اس نظریہ سے متفق ہیں کہ اگر روس جنگ بندی پر متفق ہونے سے انکار کرتا ہے تو اس پر دباؤ ڈالنا اہم ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔