آپریشن سندور: ’نور خان ایئربیس سمیت کئی ٹھکانے تباہ ہو گئے‘، پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے آخر اعتراف کر ہی لیا

پاکستانی وزیر اعظم نے اس بات کو مان لیا ہے کہ 10 مئی کو ہندوستان کی بیلسٹک میزائلوں نے نور خان ایئر بیس سمیت دیگر ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا۔ وزیر اعظم شہباز شریف کے اس بیان کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے۔


پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف، تصویر آئی اے این ایس
پہلگام حملہ کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان اچانک کشیدگی بڑھ گئی تھی، اور پھر 6 مئی کی دیر شب ہندوستانی فوج نے ’آپریشن سندور‘ چلا کر دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ پاکستان کو بھی اپنی طاقت دکھا دی تھی۔ اس حملے کے بعد بوکھلائے پاکستان نے ہندوستان پر حملے کی کئی ناکام کوششیں کیں، لیکن ہندوستانی ڈیفنس سسٹم نے پاکستان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ ہندوستانی فوج نے 10 مئی کو جوابی کارروائی میں پاکستان کے 13 میں سے 11 ایئر بیس کو ہدف بنایا تھا۔ اس حملے میں پاکستان کو شدید نقصان ہوا تھا، لیکن پاکستان اس سے انکار کرتا رہا۔ اب پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے اعتراف کیا ہے کہ ہندوستانی حملے میں ملک کو شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
دراصل پاکستانی وزیر اعظم کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے، جس میں وہ نور خان ایئر بیس سمیت کئی ٹھکانوں کے تباہ ہونے کا تذکرہ کر رہے ہیں۔ ویڈیو میں وہ اس بات کو قبول کرتے دکھائی دے رہے ہیں کہ 10 مئی کو ہندوستان کی بیلسٹک میزائلوں نے نور خان ایئر بیس سمیت دیگر ٹھکانوں کو ہدف بنایا تھا۔ شہباز شریف کہتے ہیں کہ فوجی چیف جنرل عاصم منیر نے انھیں اس حملے کی اطلاع دی تھی۔
ویڈیو میں پاکستانی وزیر اعظم کہہ رہے ہیں کہ ’’10-9 مئی کی درمیانی شب کو تقریباً 2.30 بجے جنرل سید عاصم منیر نے مجھے سیکیور لائن پر فون کر کے بتایا کہ ہندوستان کی بیلسٹک میزائل نور خان ایئربیس اور کچھ دیگر علاقوں پر گری ہیں۔ ہماری فضائیہ نے اپنے ملک کو بچانے کے لیے سودیشی تکنیک کا استعمال کیا اور چینی جنگی طیاروں پر جدید گیزٹ اور تکنیک کا بھی استعمال کیا۔‘‘ پاکستان شروع میں دعویٰ کر رہا تھا کہ ہندوستانی حملے میں پاکستان کو کسی طرح کا نقصان نہیں ہوا، لیکن اب خود پاکستانی وزیر اعظم نے ہی اپنے دعووں کی قلعی کھول دی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ نور خان ایئر بیس کوئی معمولی ایئر بیس نہیں ہے۔ یہ پاکستان کے وی وی آئی پی اور اعلیٰ سطحی ملٹری ہوابازی کا سنٹر ہے۔ اسلام آباد سے اس کی نزدیکی اور اس کا ڈبل رول ایئربیس اسے پاکستان کے سب سے حساس ہوائی ٹھکانوں میں سے ایک بناتی ہے۔ نور خان ایئر بیس میں پاکستان اپنے سب سے زیادہ اسلحے بھی رکھتا ہے اور اس کی تباہی کے بعد پاکستانی فوج کے کئی اہم جنگی طیارے اڑ ہی نہیں سکتے تھے۔ اسی وجہ سے پاکستان نے جنگ بندی کی اپیل کی تھی۔
حملوں کے بعد اب تک دستیاب سبھی سیٹلائٹ تصویروں سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ ہندوستانی فضائیہ نے پوری کامیابی کے ساتھ حملہ کیا تھا اور کسی بھی جگہ پر کوئی بھی ہدف ناکام ہوا دکھائی نہیں دیتا ہے۔ اسلام آباد کے قریب واقع یہ نور خان ایئر بیس پاکستانی فضائیہ کے آپریشنز میں مدد کرتا ہے اور ملک کے سرکردہ وی وی آئی پی ایئر ٹرانسپورٹ کے لیے بھی اس کا استعمال ہوتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔