پاکستان کی ’دہشت گردی‘ کے خلاف سبھی پارٹیاں متحد، اویسی اور تھرور سمیت 45 اراکین پارلیمنٹ ’ڈپلومیسی اسٹرائیک‘ کے لیے تیار

اراکین پارلیمنٹ کا نمائندہ وفد 22 مئی کے بعد بیرون ملکی دورے پر جانا شروع ہوگا۔ پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو سبھی پارٹیوں کے قانون ساز پارٹی لیڈران سے رابطہ کر رہے ہیں۔


تصویر سوشل میڈیا
’آپریشن سندور‘ کے بعد پاکستان ہندوستان کے خلاف فرضی خبریں پھیلانے میں مصروف ہے۔ پاکستان کی اس حرکت کے خلاف حکومت ہند نے ’ڈپلومیسی اسٹرائیک‘ کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ہندوستان جلد ہی پوری دنیا کو پاکستان کا اصلی چہرہ دکھائے گا، اور اس عمل میں حکمراں طبقہ کے ساتھ ساتھ اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین پارلیمنٹ بھی پیش پیش رہیں گے۔
دراصل مرکزی حکومت نے ’آپریشن سندور‘ سے متعلق ہندوستان کی بات رکھنے کے لیے اراکین پارلیمنٹ پر مشتمل نمائندہ وفد کو بیرون ممالک بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں پارلیمانی امور کی وزارت نے سبھی سیاسی پارٹیوں سے بات چیت بھی شروع کر دی ہے۔ پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو سبھی پارٹیوں کے قانون ساز پارٹی لیڈران سے رابطہ کر رہے ہیں۔ ذرائع کے حوالے سے کچھ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بیرون ممالک جانے والے نمائندہ وفود میں تقریباً 45 اراکین پارلیمنٹ کا نام شامل ہوگا۔
موصولہ اطلاع کے مطابق آئندہ ہفتہ نمائندہ وفود کو بیرون ممالک بھیجا جائے گا۔ اراکین پارلیمنٹ کے یہ نمائندہ وفود 22 مئی کے بعد بیرون ملک جانا شروع ہوگا۔ ابھی تک جو جانکاری سامنے آئی ہے، اس کے مطابق روی شنکر پرساد مڈل ایسٹ جائیں گے، جبکہ جنتا دل یو رکن پارلیمنٹ سنجے جھا کو جاپان جانے والے نمائندہ وفد میں شامل کیا جائے گا۔ ہندی نیوز پورٹل ’ٹی وی 9 بھارت ورش‘ پر منتخب اراکین پارلیمنٹ کی ایک فہرست پیش کی گئی ہے، جس کے مطابق اسدالدین اویسی، ششی تھرور، پرینکا چترویدی، پریم چند گپتا، سنجے جھا، روی شنکر پرساد، وجینت جئے پانڈا، انوراگ ٹھاکر، برج لال، تیجسوی سوریہ، اپراجیتا سارنگی، راجیو پرتاپ روڑی، ڈی پورندیشوری، شری کانت شندے، سپریا سولے، سسمت، سامک بھٹاچاریہ، منیش تیواری، امر سنگھ اور جان بریٹاس بیرون ممالک میں ہندوستان کا موقف پیش کریں گے۔
قابل ذکر ہے کہ پہلگام دہشت گردانہ حملہ کا منھ توڑ جواب دیتے ہوئے ہندوستانی فوج نے آپریشن سندور کے ذریعہ پاکستان میں موجود دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کر سخت پیغام دیا ہے۔ اس نتیجہ خیز کارروائی کو نہ صرف عوام کی بلکہ اپوزیشن پارٹیوں کی بھی حمایت ملی۔ ملک میں موجود مختلف سیاسی پارٹیوں کے نظریات بھلے ہی الگ ہوں، لیکن جب بات ملک کے تحفظ اور دہشت گردی کے خلاف یکجہتی کی آئی تو مکمل سیاسی قیادت بیک آواز متحد کھڑا نظر آیا۔ اب ہندوستان کا یہی سیاسی اتحاد دنیا بھر میں دکھائی دینے والا ہے۔
ذرائع کے حوالے سے جو خبریں سامنے آ رہی ہیں، اس کے مطابق حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ’آپریشن سندور‘ پر ہندوستان کا موقف رکھنے کے لیے اراکین پارلیمنٹ کے نمائندہ وفود کو 8 الگ الگ ممالک میں بھیجا جائے گا۔ اس کوشش کی قیادت پارلیمانی امور کی وزارت کر رہی ہے، جو وزارت خارجہ کے ساتھ مل کر اس منصوبہ کو آخری شکل دے رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ پہلے مرحلہ میں 8 گروپ بنائے جا رہے ہیں، جن میں سے ہر ایک گروپ الگ الگ ملک کا دورہ کرے گا۔ ان گروپوں میں سبھی پارٹیوں کے اراکین پارلیمنٹ کو شامل کیا جا رہا ہے، تاکہ یہ واضح ہو سکے کہ دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کی جنگ صرف حکومت کی نہیں بلکہ پورے ملک کی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہر نمائندہ وفد میں تقریباً نصف درجن اراکین پارلیمنٹ شامل ہوں گے اور سبھی سیاسی پارٹیوں کے فلور لیڈرس ان میں قائد کا کردار نبھائیں گے۔ ان اراکین پارلیمنٹ کا مقصد بین الاقوامی پلیٹ فارم پر یہ واضح کرنا ہوگا کہ کس طرح پاکستان میں پرورش پا رہے دہشت گردانہ ڈھانچوں نے ہندوستان کی سالمیت پر حملہ کیا اور اس کے جواب میں کس طرح ہندوستان نے صبر اور عزم کے ساتھ جواب دیا۔ ان 8 نمائندہ وفود کا ہدف ہوگا بیرون ملکی حکومتوں، تھنک ٹینکس، میڈیا اداروں اور پالیسی سازوں کو یہ بتانا کہ ہندوستان کیوں اور کس طرح اس جوابی کارروائی کے لیے مجبور ہوا۔ ساتھ ہی یہ بھی کہ ہندوستان کسی ملک کی سالمیت کی خلاف ورزی نہیں، بلکہ اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے کھڑا ہوا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔