’پی ایم مودی آپریشن سندور کا سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے‘، جئے رام رمیش کا مرکزی حکومت پر حملہ

کانگریس لیڈر جئے رام رمیش نے الزام عائد کیا کہ پی ایم مودی اور بی جے پی لگاتار کانگریس کو بدنام کر رہے ہیں، جبکہ کانگریس نے پاکستان کے خلاف ہندوستانی فوج کی کارروائی کے دوران اتحاد کی بات کہی تھی۔


کانگریس کے سینئر لیڈر جئے رام رمیش
کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی پر ’آپریشن سندور‘ کا سیاسی فائدہ اٹھانے سے متعلق سنگین الزام عائد کیا۔ کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے اس بارے میں کہا ہے کہ ’’وزیر اعظم نے 25 مئی کو صرف این ڈی اے حکمراں ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کی میٹنگ طلب کی ہے، تاکہ آپریشن سندور سے سیاسی فائدہ اٹھایا جا سکے۔‘‘ یہ بیان انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر دیا ہے۔
سوشل میڈیا پوسٹ میں وزیر اعظم پر سنگین الزام عائد کرنے کے بعد لکھا ہے کہ ’’لیکن اب وہ چاہتے ہیں پاکستان سے ہونے والی دہشت گردی پر ہندوستان کا رخ واضح کرنے کے لیے سبھی پارٹیوں کے اراکین پارلیمنٹ بیرون ممالک جائیں۔‘‘ یہ بیان دینے کے بعد وہ سوال اٹھاتے ہیں کہ ’’سیاسی پیش قدمی کی سخت ضرورت ہے، لیکن یہ دوہرے پیمانے کیوں؟‘‘
دراصل پاکستان کی حکومت ہندوستان کے خلاف فرضی خبریں پھیلانے میں مصروف ہے۔ اس تعلق سے مرکزی حکومت نے منصوبہ بنایا ہے کہ ہندوستان کی الگ الگ پارٹیوں کے لیڈران بیرون ممالک میں جا کر ہندوستان کی بات رکھیں گے۔ اس سلسلے میں ایک میڈیا ادارہ سے بات کرتے ہوئے جئے رام رمیش نے کہا کہ کانگریس یقینی طور سے بین الاقوامی نمائندہ وفد کا حصہ بنے گی۔ حالانکہ انھوں نے پی ایم مودی اور بی جے پی پر کانگریس کو بدنام کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ پی ایم مودی اور بی جے پی لگاتار کانگریس کو بدنام کر رہے ہیں، جبکہ کانگریس نے پاکستان کے خلاف ہندوستانی فوج کی کارروائی کے دوران سبھی پارٹیوں کے درمیان اتحاد کی بات کی تھی۔
جئے رام رمیش نے کانگریس کے ذریعہ پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کیے جانے کی گزارش کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’وزیر اعظم پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کرنے پر متفق نہیں ہوئے ہیں۔ اب اچانک انھوں نے پاکستان سے دہشت گردی پر ہندوستان کے رخ کو سمجھانے کے لیے نمائندہ وفد بیرون ممالک بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کانگریس ہمیشہ قومی مفاد کو دیکھتی ہے اور بی جے پی کی طرح ان ایشوز پر سیاست نہیں کرتی ہے۔ اس لیے کانگریس یقینی طور سے ان نمائندہ وفود کا حصہ ہوگی۔‘‘ انھوں نے بتایا کہ پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے اس بارے میں پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے سے بات کی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔