چھپرا(بہار) (منصف نیوز ڈیسک) بہار کے چھپرا ٹاون میں ہجومی تشدد کا ایک خوفناک واقعہ پیش آیا ہے۔ 11مئی کو ایک مسلم نوجوان ذاکر قریشی کو دن دہاڑے پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا گیا۔
اس کے بھائی نہال قریشی کو بھی شدید مارپیٹ کی گئی اور وہ بری طرح زخمی ہوگیاہے۔ یہ واقعہ نگر پولیس اسٹیشن کے حدود میں واقع خانوا محلہ میں پیش آیا۔ ذاکر کو چھپرا کے صدر ہاسپٹل سے رجوع کیاگیا تاہم وہ زخموں سے جانبر نہ ہوسکا۔ نہال موت و زیست کی کشمکش میں مبتلا ہے۔
اس کے خاندان نے الزام عائد کیا کہ ذاکر کو مویشی چوری کے کیس میں پھنسایاگیاہے۔مسلمان ہونے کی وجہ سے اسے اور اس کے بھائی کو مارپیٹ کی گئی ہے۔ سارن پولیس کے مطابق دونوں گروپس کے درمیان پر تشدد جھڑپ ہوئی جس کے دوران‘ ذاکر اور نہال قریشی پر لاٹھیوں سے حملہ کیاگیا۔
پولیس نے نہال قریشی کی بیان کی بنیاد پر ایک کیس درج کرلیاہے۔ نگر پولیس اسٹیشن میں بھارتیہ نیائے سنہیتا (بی این ایس) کی دفعات 126(2)‘115(2)‘125(B)‘109‘103(1)‘352‘351(2) اور 3(5) کے تحت کیس نمبر 250/25 درج کیاگیا ہے۔
نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے ایک سینئر پولیس عہدیدار نے اس بات کی توثیق کی کہ2 اصل ملزمین پنکج کمار اور منٹو رائے کو گرفتارکرلیاگیا ہے۔ان دونوں نے حملے میں اپنے رول کااقبال کرلیاہے۔ مزید تحقیقات جاری ہیں اور باقی ملزمین کی گرفتاری کے لیے دھاوئے کئے جارہے ہیں۔
ہم اس بات کو یقینی بنائیں کہ فاسٹ ٹریک مقدمہ کے ذریعہ ملزمین کو سزا دی جائے۔ذاکر کے بھائی کے مطابق یہ حملہ دو طرفہ لڑائی کی وجہ سے نہیں بلکہ منصوبہ بند اور فرقہ وارانہ تشدد کی حرکت تھی۔انہوں نے کہاکہ میرا بھائی بے قصور تھا۔ وہ کسی چوری میں ملوث نہیں تھا۔ان لوگوں پنکج اور منٹو نے یہ افواہ پھیلائی تھی کہ وہ مویشی چوری میں ملوث ہے۔