لودھی دور کے مقبرہ سے اندرون 48 گھنٹے دفتر کا تخلیہ کردینے ایم سی ڈی کو سپریم کورٹ کی ہدایت

لودھی دور کے مقبرہ سے اندرون 48 گھنٹے دفتر کا تخلیہ کردینے ایم سی ڈی کو سپریم کورٹ کی ہدایت

نئی دہلی (منصف نیوز ڈیسک) سپریم کورٹ نے چہارشنبہ کے دن میونسپل کارپوریشن آف دہلی کو حکم دیا کہ وہ 48 گھنٹوں کے اندر 500 سال قدیم تاریخی اہمیت کے حامل مقبرہ لودھی دور کے شیخ علی گنبد مقبرہ میں اپنے غیر مجاز دفتر کا تخلیہ کردے۔

یہ فیصلہ عدالت کے 21 جنوری کو صادر کئے گئے حکم کے بع دیاگیاہے۔ ڈیفنس کالونی ویلفیر اسوسی ایشن (ڈی سی ڈبلیو اے)‘ دہلی نے اس یاد گار کا قبضہ لینڈ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس‘وزارت شہری امور حکومت ہند کو منتقل کردیاتھا۔

سپریم کورٹ نے ایم سی ڈی کے غیر مجاز قبضہ کے سلسلہ میں اسے نشانہ تنقید بنایا اور تاریخی عمارتوں کے تحفظ کے قوانین کو اہمیت نہ دیئے جانے کو اجاگر کیا۔ جسٹس سدھانشو دھولیہ کی زیر قیادت سپریم کورٹ بنچ نے ایم سی ڈی کے اس دعوی پر سخت ناراضگی ظاہر کی کہ اس کا دفتر یادگار عمارت سے متصل ہے۔

یہ اس مقام پر قائم کیاگیاہے تاکہ جنوبی دہلی میں ہنگامی خدمات فراہم کی جاسکیں۔یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ یہ یاد گار عمارت شیخ علی کی گنبد ڈیفنس کالونی مارکیٹ کے قریب چوراہے پر وسط میں واقع ہے۔ ایم سی ڈی نے اس صدیوں قدیم تاریخی ورثہ کے عمارت کے قریب قائم کیا ہے جس کی وجہ سے تحفظ پسندوں میں تشویش پیدا ہوگئی ہے اور اس معاملہ کی قانونی جانچ پڑتال شروع ہوگئی ہے۔

ڈیفنس کالونی ویلفیر اسوسی ایشن پر زائد از 60 سال سے گنبد پر ناجائز قبضہ کرنے کاالزام ہے اور عدالت نے اس پر 40 لاکھ روپئے جرمانہ عائد کیاہے۔ ایم سی ڈی اس یادگار عمارت کے اطراف زمین پر غیرقانونی پارکنگ اور اپنا دفتر چلارہی ہے۔

8اپریل جسٹس سدھانشودھولیہ اور جسٹس احسن الدین امان اللہ پر مشتمل بنچ نے حکم دیاتھا کہ دو ہفتوں کے اندر تمام ناجائز قبضوں بشمول ایم سی ڈی کے دفتر کو ہٹادیا جاناچاہئے۔ بہر حال 14مئی کو عدالت کو اطلاع دی گئی کہ ایم سی ڈی نے ابھی تک اپنا قبضہ ختم کرتے ہوئے زمین حوالے نہیں کی ہے۔

اسی لیے عدالت نے 15مئی تک قبضہ حوالے کردینے کا حکم دیا۔ عدالت نے ہدایت دی ہے کہ اس اراضی کا قبضہ گورنمنٹ آف این سی ٹی آف دہلی کے محکمہ آثار قدیمہ کے حوالے کیا جائے تاکہ اس عمارت کی تزئین نو اور تحفظ کیا جاسکے۔



[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے