گورکھپور چڑیا گھر میں برڈ فلو سے ببر شیر کی موت، ایک ماہ میں 5 ہلاکتوں سے دہشت، سبھی چڑیا گھر میں الرٹ جاری

چڑیا گھر انتظامیہ نے جانچ شروع کی تب پتہ چلا کہ چڑیا گھر احاطہ میں 4 مردہ کوے ملے تھے، جنھیں چڑھا گھر کے ملازمین نے بغیر بتائے پھینک دیا تھا۔


ببر شیر، آئی اے این ایس
اتر پردیش کے گورکھپور چڑیا گھر میں ایک ماہ کے اندر 5 مویشیوں کی موت ہو چکی ہے۔ سنگین حالت میں ببر شیر پٹودی کو کانپور چڑیا گھر علاج کے لیے بھیجا گیا تھا، جہاں جمعرات کے روز اس نے آخری سانس لی۔ گورکھپور چڑیا گھر میں لگاتار ہو رہی مویشیوں کی موت سے افرا تفری پیدا ہو گئی ہے۔ چڑیا گھر انتظامیہ اس معاملے میں پہلے غیر سنجیدہ دکھائی دے رہی تھی، لیکن ایک باگھن کی موت کے بعد جب اس کی رپورٹ میں برڈ فلو کی تصدیق ہوئی تو انتظامیہ کے ہوش اڑ گئے۔
چڑیا گھر انتظامیہ نے جب جانچ شروع کی تو پتہ چلا کہ چڑیا گھر احاطہ میں 4 مردہ کوے ملے تھے، جنھیں ملازمین نے بغیر بتائے ہی پھینک دیا۔ یہ پتہ چلتے ہی انتظامیہ فعال ہو گئی۔ اس درمیان گورکھپور میں باگھن شکتی میں ایچ 5 ایوین انفلوئنزا وائرس یعنی برڈ فلو کی تصدیق ہو گئی، اور پھر اتر پردیش کے سبھی چڑیا گھر میں الرٹ جاری کر دیا گیا۔ گورکھپور کے ساتھ ساتھ لکھنؤ، کانپور چڑیا گھر اور ایٹاوا لائن سفاری کو 7 دن کے لیے بند بھی کر دیا گیا ہے۔
باگھن شکتی میں برڈ فلو کی تصدیق کے بعد گورکھپور چڑیا گھر کو 14 سے 20 مئی تک ناظرین کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔ چڑیا گھر سے خصوصی علاج کے لیے کانپور چڑیا گھر بھیجے گئے ببر شیر پٹودی کی بھی جمعرات کو علاج کے دوران موت ہو گئی۔ گورکھپور چڑیا گھر میں بدھ کو 13 سیمپل جانچ کے لیے بھوپال واقع تجربہ گاہ بھیجے گئے ہیں۔ دیر شام آئی رپورٹ میں ببر شیر پٹودی کو ایچ 5 این 1 (ایوین انفلوئنزا) پازیٹو بتایا گیا۔
بتایا جاتا ہے کہ ایسفور انفوکام کے مالک گوپال رائے کو گورکھپور چڑیا گھر میں مٹن، چکن سے لے کر پھل اور سبزی کا ٹنڈر دیا گیا ہے۔ چڑیا گھر میں مویشی کے معالج ڈاکٹر یوگیش پرتاپ سنگھ کا کہنا ہے کہ چڑیا گھر میں مٹن، چکن، پھل اور سبزی پہنچانے والے ٹھیکیدار سے فہرست مانگی گئی ہے کہ کس دکان سے یہ سب سامان لاتے ہیں، جس کے بعد سے ان دکانوں پر فروخت ہونے والے مٹن، چکن اور دیگر گوشت کی جانچ ہوگی، پھر ان کی دکانوں کو سینیٹائز بھی کیا جائے گا۔ احتیاطاً اتر پردیش کے سبھی چڑیا گھر کو 7 دنوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
گورکھپور چڑیا گھر میں کام کرنے والے ملازمین کی بھی سیمپل لے کر جانچ شروع کر دی گئی ہے۔ چڑیا گھر کو سینیٹائز بھی کیا گیا ہے اور سبھی مویشی و پرندوں پر خاص نظر رکھی جا رہی ہے۔ گزشتہ ایک ماہ کے اندر گورکھپور میں ببر شیر کے علاوہ ایک باگھ، ایک باگھن، ایک تیندوا اور ایک بھیڑیا کی موت ہو چکی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔