ہانگ کانگ: دنیا کو ایک بار پھر خوف میں مبتلا کرنے والی مہلک کورونا وبا، جو پانچ سال قبل کروڑوں انسانوں کی زندگیوں کو متاثر کر چکی ہے، ایک مرتبہ پھر تیزی سے پھیلتی نظر آ رہی ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ایشیا کے کئی گنجان آباد ممالک میں کووِڈ-19 کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھا جا رہا ہے، جس کے باعث حکام نے ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔
ہانگ کانگ کے صحت حکام کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں لیے گئے نمونوں میں بڑی تعداد میں کورونا مثبت کیسز سامنے آئے ہیں، جو اس سال کی سب سے بلند سطح ہے۔ 3 مئی کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران صرف ہانگ کانگ میں 31 اموات ریکارڈ کی گئیں، جو سال 2025 کی اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
ماہرین کے مطابق اگرچہ کیسز کی مجموعی تعداد دو سال قبل کی بڑی لہر کے مقابلے میں کم ہے، مگر وائرس کا وائرل لوڈ، یعنی شدت، میں غیر معمولی اضافہ دیکھا جا رہا ہے، جو ایک خطرناک اشارہ سمجھا جا رہا ہے۔
دوسری جانب، سنگاپور میں کووِڈ کے کیسز میں تقریباً 28 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ 3 مئی تک رپورٹ ہونے والے مریضوں کی تعداد 14,200 تک پہنچ گئی ہے، جبکہ اسپتال میں داخل ہونے والوں کی تعداد میں بھی 30 فیصد اضافہ درج کیا گیا ہے۔
تھائی لینڈ اور چین سے بھی نئے کیسز کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں، جس سے اس خدشے کو تقویت مل رہی ہے کہ ایشیا ایک اور کورونا لہر کی لپیٹ میں آ سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ عوامی قوت مدافعت (امیونٹی) میں بتدریج کمی کے باعث وائرس دوبارہ پھیلنے لگا ہے۔ متاثرہ ممالک کے صحت حکام نے عوام سے احتیاط برتنے کی اپیل کی ہے۔ ان ہدایات میں درج ذیل نکات شامل ہیں:
- بھیڑ بھاڑ والے علاقوں سے پرہیز
- ماسک کا باقاعدہ استعمال
- سماجی فاصلہ برقرار رکھنا
- علامات کی صورت میں فوری طبی معائنہ
اگر حالات پر قابو نہ پایا گیا تو مستقبل قریب میں ایک اور ممکنہ کورونا لہر دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔