ہندوستانی تجارتی طبقہ نے ترکیہ اور آذربائیجان کے خلاف اٹھایا سخت قدم، کاروبار مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ

ہندوستانی تجارتی طبقہ نے ترکیہ اور آذربائیجان کے خلاف اٹھایا سخت قدم، کاروبار مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ

دہلی میں کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرس کی طرف سے منعقد قومی تجارتی سمیلن میں ملک بھر سے آئے 125 سے زائد اعلیٰ تجارتی لیڈران نے اتفاق رائے سے عزم لیا کہ ترکی اور آذربائیجان کا مکمل بائیکاٹ ہوگا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div><div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

ہندوستان کی راجدھانی دہلی میں آج تجارتی طبقہ نے ترکیہ اور آذربائیجان کے خلاف ایک سخت قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا۔ ملک بھر کے کاروباریوں نے ترکی اور آذربائیجان کے مکمل بائیکاٹ کا فیصلہ کرتے ہوئے کسی بھی طرح کے تجارتی رشتہ کو ایک طرح سے ختم کر دیا۔ راجدھانی دہلی میں کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرس کی جانب سے منعقد قومی تجارتی سمیلن میں ملک بھر سے آئے 125 سے زائد اعلیٰ تجارتی لیڈران نے اتفاق رائے سے یہ عزم لیا کہ ہندوستان کا کاروباری طبقہ ترکیہ اور آذربائیجان کے ساتھ ہر طرح کے کاروباری اور تجارتی روابط کا مکمل بائیکاٹ کرے گا، جس میں سفر اور سیاحت بھی شامل ہے۔

اس میٹنگ میں ترکیہ اور آذربائیجان سے متعلق کچھ اہم فیصلے کیے گئے۔ ہندوستان کے کاروباری ترکیہ اور آذر بائیجان کی مصنوعات کا ملک گیر بائیکاٹ کرتے ہوئے اب ترکیہ اور آذربائیجان سے درآمدگی و برآمدگی بھی بند کریں گے۔ ہندوستانی ایکسپورٹرس، امپورٹرس اور تجارتی نمائندہ وفود کو ان ممالک کی کمپنیوں یا اداروں کے ساتھ کسی بھی طرح کی کاروباری شراکت داری سے روکا جائے گا۔ ٹریول ایجنسیوں اور ایونٹ پلانرس سے بھی گزارش کی جائے گی کہ وہ ترکیہ اور آذربائیجان کو سیاحت و کمرشیل منزل کی شکل میں مشتہر نہ کریں۔ وزارت برائے کاروبار و صنعت اور وزارت خارجہ کو ایک عرضداشت سونپنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس میں ان ممالک کے ساتھ سبھی کاروباری رشتوں کا پالیسی سطح پر جائزہ لینے کا مطالبہ کیا جائے گا۔

قابل ذکر ہے کہ ملک بھر کے کاروباریوں نے ہندوستانی فلم صنعت سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ ترکیہ اور آذربائیجان میں کسی بھی طرح کی فلم کی شوٹنگ نہ کریں، اور اگر کوئی فلم وہاں شوٹ ہوتی ہے تو دنیائے کاروبار اور عوام ایسی فلموں کا بائیکاٹ کریں۔ میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ لیا گیا کہ کوئی بھی کارپوریٹ ہاؤس ترکیہ اور آذربائیجان میں اپنی مصنوعات کے پروموشن کی شوٹنگ نہیں کرے گا۔ اس میٹنگ میں ملک بھر کی 24 ریاستوں سے آئے نمائندگان نے حصہ لیا اور وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ اتحاد ظاہر کرتے ہوئے ان سبھی طاقتوں کی سختی سے مخالفت کرنے کا عزم لیا، جو ہندوستان کے خلاف کھڑی ہیں۔ یہ قرارداد ترکیہ اور آذربائیجان کی طرف سے حال ہی میں پاکستان کے لیے کھلی حمایت کے بعد پاس کیا گیا ہے۔ چونکہ ہندوستان اس وقت ایک حساس اور سنگین قومی سیکورٹی بحران سے گزر رہا ہے، اس لیے کاروباری طبقہ کے ذریعہ اٹھائے گئے قدم کو اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ کاروباری طبقہ کا ماننا ہے کہ ترکیہ اور آذربائیجان نے ہندوستان کے ساتھ ایک طرح کا دھوکہ کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے